وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے تھر میں بھوک سے مرنے والوں بچوں کے حوالے سے نرالی منطق پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ دراصل بھوک سے بلکہ غربت سے مرے ہیں۔
سندھ اسمبلی اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلی سندھ کا کہنا تھا کہ تھرکے 16 لاکھ لوگوں کے لیے 2 ارب روپے کی گندم فراہم کی گئی جبکہ گزشتہ 6 سال سے متاثرین میں گندم تقسیم کر رہے ہیں جبکہ تھرپارکر کے دور دراز علاقوں میں ڈاکٹرز کام کر رہے ہیں، مٹھی اسپتال کا معیار کراچی کی سول اسپتال کے برابر ہے اگر کسی کو شک ہے تو مٹھی جائے اور وہاں کے اسپتالوں کا موازنہ سندھ کے دیگر اسپتالوں سے کرلے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پر بلاجواب تنقید نہ کی جائے اور کسی کو عداوت ہے تو معافی مانگ لیتے ہیں، ایم کیو ایم کے سید سردار تھرپارکر کا دورہ کریں اگر وہ کہیں کہ ہماری وجہ سےحالات خراب ہوئےتو ہم معافی مانگنےکیلیے تیارہیں۔
وزیراعلی سندھ کا کہنا تھا حکومت ترقیاتی کاموں کو جاری رکھے گی جس کی تازہ مثال نیشنل گرڈ میں سندھ حکومت نے ہوا سے 100 میگاواٹ بجلی پیدا کر کے دی ہے اور جلد 400 سے 500 میگاواٹ بجلی پیدا کی جائے گی، پچھلی حکومتوں نے 4آراوپلانٹ لگائے تھے اور ہم نے 80 پلانٹ لگائے ہیں۔