خورشید شاہ کے حق میں اعتزاز احسن کی دلیل گناہ کے مترادف ہے ڈاکٹرفاروق ستار

سندھ کے وڈیرے ہاریوں اور کسانوں کے ساتھ ہمیں بھی غلام بنانے کی کوشش کررہے ہیں، ڈاکٹر فاروق ستار


ویب ڈیسک October 27, 2014
ایسا لگ رہا ہے کہ خورشید شاہ نے اعتزاز احسن کو اپنا وکیل صفائی مقرر کیا ہے، ڈاکٹر فاروق ستار، فوٹو:ایکسپریس نیوز

ایم کیوایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ سندھ کے وڈیرے ہاریوں اور کسانوں کے ساتھ ہمیں بھی غلام بنانے کی کوشش کررہے ہیں جب کہ خورشید شاہ کے حق میں اعتزاز احسن کی دلیل گناہ کے مترادف ہے جیسے وہ کسی ملزم کی زبردستی پردہ پوشی کررہے ہیں۔

کراچی میں ایم کیوایم کےمرکز نائن زیرو پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ خورشید شاہ نے تمام مہاجروں کو گالی دی اور اس لفظ کو گالی سے تعبیر کیا جس سے تمام پاکستانیوں اور بالخصوص مہاجروں کی دل آزاری ہوئی اور ان کے جذبات مجروح ہوئے ہیں جبکہ اس سے متعلق اعتزاز احسن نے حقائق توڑ مروڑ کے پیش کیے اور غیر اخلاقی باتیں کیں، مہاجروں سےمتعلق بیان دینے سے اعتزاز احسن کی بھی ذہنیت کا پتا چلتا ہے کیونکہ جس کی اصلاح کی ضرورت ہے اسے سمجھانے کی بجائے ہمارے مظاہرے کو ہدف بنایا گیا جس سے ایسا لگ رہا ہے کہ خورشید شاہ نے اعتزاز احسن کو اپنا وکیل صفائی مقرر کیا ہے اوروہ پوری فیس لے کر زبردستی زمین آسمان ایک کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ خورشید شاہ کے حق میں اعتزاز احسن کی دلیل گناہ کے مترادف ہے جیسے وہ کسی ملزم کی زبردستی پردہ پوشی کررہے ہیں ہم ان کے جانبدارانہ اور متعصبانہ بیان کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے وڈیرے ہاریوں اور کسانوں کےساتھ ہمیں بھی غلام بنانے کی کوشش کررہے ہیں، 67 سال میں کس نے عوام کے حقوق پر ڈاکے ڈالے وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں اور اب شہری علاقوں کے عوام کا احساس محروم احساس بیداری میں تبدیل ہورہا ہے،ایم کیوایم محرم کے بعد ملک بھر میں انتظامی بنیادوں پر نئے صوبے بنانے کے لیے تحریک شروع کرے گی۔

واضح رہے کہ پیپلزپارٹی کے رہنما اعتزاز احسن کی جانب سے بیان دیا گیا تھا کہ ایم کیوایم ایشو کو اٹھا کر عوام کے جذبات کو بھڑکارہی ہے اور خورشید شاہ کو ہدف تنقید بنایا جارہا ہے جبکہ الطاف حسین سے درخواست ہے کہ ایسا کام نہ کریں جس کی ذمہ داری ان پر عائد ہوگی اگر وہ صوبہ بنانا چاہتے ہیں تو اس کا آئینی طریقہ کار موجود ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں