جامعہ کراچی میں کنفیوشس انسٹیٹیوٹ عارضی بنیاد پر چلایا جانے لگا

ڈیڑھ سال میں جامعہ تاحال انسٹیٹیوٹ کے مستقل ڈائریکٹرکاتقررنہ کرسکی،قائم مقام ڈائریکٹرچینی زبان کےحروف تہجی سےواقف نہیں


Safdar Rizvi October 28, 2014
جامعہ کراچی میں فلاحی ادارے کی جانب سے طلبا کے لیے نصب کیا گیا واٹر کولر ۔ فوٹو : ایکسپریس

جامعہ کراچی نے دیگر کئی انسٹی ٹیوٹس کی طرز پر کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ آف چائنیز لینگویج کو بھی عارضی بنیاد پر چلانا شروع کردیا۔

چینی حکومت کے تعاون سے جامعہ کراچی میں قائم کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ آف چائنیز لینگویج بدنظمی اور زبوحالی کا شکار ہوگیا، انسٹی ٹیوٹ کے قیام کو ڈیڑھ سال گزرنے کے باوجود جامعہ کراچی تاحال انسٹی ٹیوٹ میں ڈائریکٹرکے عہدے پر تقرری نہیں کرسکی ہے، یونیورسٹی انتظامیہ نے شعبہ فارمیسی میں پی ایچ ڈی کرنے والے ریٹائر پروفیسرکو چینی زبان سکھانے والے ادارے کا قائم مقام ڈائریکٹر بنارکھا ہے جوخود چینی زبان کے حروف تہجی سے واقف نہیں ، قائم مقام ڈائریکٹر کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے بجائے اپنے شعبے کی لیب سے چینی زبان کا انسٹی ٹیوٹ چلارہے ہیں۔

انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر نے چینی حکومت سے ملنے والے فنڈزکے بجائے ایک خیراتی ادارے سے واٹرکولر حاصل کرکے عالمی اہمیت کے حامل انسٹی ٹیوٹ میں رکھ دیا ہے، فیس اداکرکے چینی زبان سیکھنے والے طلبہ وطالبات خیراتی ادارے سے حاصل کیے گئے واٹرکولر سے پانی پیتے ہیں، انسٹی ٹیوٹ میں داخلے کا عمل قائم مقام ڈائریکٹر نے داخلہ کمیٹی سے اپنے پاس منتقل کرلیا ہے منظم داخلہ مہم نہ چلائے جانے کے باعث انسٹی ٹیوٹ میں داخلے محدود ہیں، کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کو چینی ادارے ''ہین بین'' سے کیے گئے معاہدے کے مطابق یونیورسٹی میں قائم لسانیات کے شعبوں کی طرح بتدریج چینی زبان میں بیچلر اورماسٹر پروگرام شروع کرنا تھا ، ادارے میں اب تک سرٹیفکیٹ اور ڈپلومہ پروگرام کے کورسز کروائے جارہے ہیں۔

چینی حکومت کی جانب سے مقرر چینی ڈائریکٹر سے جامعہ کراچی کے مقررہ قائم مقام ڈائریکٹر پروفیسر منصوراحمد کے تعلقات اچھے نہیں ہیں جس کے سبب وہ انسٹی ٹیوٹ نہیں آتے اور فارمیسی کے انسٹی ٹیوٹ میں بیٹھ کر انسٹی ٹیوٹ کے انتظامات چلاتے ہیں معلوم ہوا ہے کہ حکومت چین نے چینی ادارے میں تدریس کے لیے چین کی جامعہ سے اساتذہ یہاں بھیجے ہیں جو یونیورسٹی کے گیسٹ ہاؤس میں رہائش پذیر ہیں۔

اس گیسٹ ہاؤس سے انسٹی ٹیوٹ کا فاصلہ ڈیڑھ کلومیٹر ہے، یونیورسٹی انتظامیہ نے اساتذہ کو گاڑی فراہم نہیں کی، چینی اساتذہ روزانہ پیدل چل کرانسٹی ٹیوٹ آتے ہیں، انسٹی ٹیوٹ کے غیرتدریسی ملازمین کو تنخواہیں کئی مہینے گزرنے پر ادا کی جاتی ہیں اس معاملے پر انسٹی ٹیوٹ کے قائم مقام ڈائریکٹر پروفیسرمنصور احمد سے رابطے کی کوشش کی گئی لیکن وہ بات کرنے سے گریز کرتے رہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں