انتخابات عدلیہ کی نگرانی میں ہونے چاہئیں مولانا فضل الرحمن

نگراں وزیراعظم کامعاملہ ایس ایم ایس کے ذریعے طے نہیںہوگا،اپوزیش لیڈرغیرسنجیدہ ہیں

نگراں وزیراعظم کامعاملہ ایس ایم ایس کے ذریعے طے نہیںہوگا،اپوزیش لیڈرغیرسنجیدہ ہیں۔ فوٹو: فائل

جمعیت علمائے اسلام(ف)کے سربراہ مولانافضل الرحمٰن نے کہاہے کہ فوج کی نگرانی میں انتخابات کرانے پرتحفظات ہیں۔


الیکشن عدلیہ کی نگرانی میں ہونے چاہئیں۔اختر مینگل کے دورہ اسلام آبادسے فائدہ اٹھاناچاہیے، بلوچستان کااحساس غلامی ختم کرناہوگا،ایم ایم اے کی بحالی میں جماعت اسلامی کوکوئی دلچسپی نہیں،آئندہ عام انتخابات میں اے این پی اورجے یو آئی(ف)کے انتخابی اتحادکے حوالے سے کچھ بھی کہناقبل ازوقت ہوگا۔

جمعے کوپارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کے دفتر کے دورے کے موقع پرفضل الرحمٰن نے کہاکہ آ ئین کے مطابق نگراں سیٹ اپ کیلیے وزیر اعظم، قائد حزب اختلاف کو مشاورت کی دعوت دے گالیکن قائدحزب اختلاف تو بغیر کسی دعوت کے خودہی نگراں وزیر اعظم کے نام اڑارہے ہیں،کیا نگراں وزیر اعظم کانام ایس ایم ایس کے ذریعے طے ہوگا۔فضل الرحمٰن نے کہاکہ جماعت اسلامی ایم ایم اے سے الگ ہو چکی،آئندہ انتخابات میں اسے شکست دینے کی کوشش کرینگے،اے این پی نے اگر غلام احمد بلورکوپارٹی سے نکال دیاتوہم ان کو خوش آمدیدکہیںگے۔
Load Next Story