پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان دوسرا ٹیسٹ میچ آج سے شروع ہوگا

پاکستانی پلیئرز کینگروزکی20 سالہ بادشاہت ختم کرنے کوتیار،مقابلہ ڈرا بھی ہوگیا تومصباح کوٹرافی تھامنے کا موقع مل جائیگا

حفیظ کو توفیق عمر کا چیلنج درپیش، سنہری موقع سے بھرپور فائدہ اٹھانا ہے(کپتان) جیت کی کوشش میں ایک اور شرمناک شکست بھی ہوئی توپروا نہیں، آسٹریلوی قائد فوٹو: اے ایف پی

KARACHI:
پاکستان اورآسٹریلیا کے درمیان دوسرا ٹیسٹ آج سے ابوظبی میں شروع ہورہا ہے، میزبان ٹیم کی برسوں پرانی پیاس بجھانے کا وقت آگیا۔

پلیئرزکینگروز کی 20 سالہ بادشاہت ختم کرنے کو تیار ہیں، نئی تاریخ رقم کرنے کی خاطر مہمان سائیڈ کو فتح کیلیے ترسانا ہوگا، مقابلہ ڈرا بھی ہوگیا تو مصباح الحق کو ٹرافی تھامنے کا موقع مل جائے گا، پاکستانی الیون کی کمزور 'کڑی' حفیظ کو توفیق عمر کا چیلنج درپیش ہے، آل راؤنڈر کو پھر سے 'موقع' ملنے کا امکان بہرحال موجود ہوگا، اسپن جوڑی ذوالفقار بابر اور یاسر شاہ کنڈیشنز کی پرواہ کیے بغیر اپنا جادو جگائے رکھنے کیلیے پُراعتماد ہیں۔

دوسری جانب آسٹریلیا 'مارو یا مرجاؤ' کی پالیسی اختیار کرے گا،کپتان مائیکل کلارک نے کہاکہ جیت کی کوشش میں ایک اور شرمناک شکست بھی ہوئی توکوئی پروا نہیں، اسپنرز کا ڈٹ کر سامنے کرنے والے اسٹیون اسمتھ کو ون ڈاؤن پوزیشن پر کھلایا جاسکتا ہے، تین فاسٹ بولرز کو آزمانے کی صورت میں اسٹیو او کیف کو باہر بیٹھنا پڑے گا۔


تفصیلات کے مطابق پاکستان نے آخری مرتبہ آسٹریلیا کو کسی ٹیسٹ سیریز میں شکست 20 برس اور 9 سیریز قبل دی تھی، جب کراچی ٹیسٹ میں کامیابی کے بعد گرین کیپس نے راولپنڈی اور لاہور میں میچز ڈرا کردیے تھے۔ اب ٹیم کو ناکامیوں کے پرانے سلسلے کے آگے بند باندھنے کا سنہری موقع میسر آگیا ہے، اگر ابوظبی میں شروع ہونے والا دوسرا ٹیسٹ ڈرا بھی ہوگیا تو سیریز کی کامیابی مصباح الیون کے ہی ہاتھ آئے گی، البتہ سابق کرکٹرز خاص طور پر خبردار کہہ چکے ہیں کہ منفی انداز میں کھیلنا خود گرین کیپس کیلیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے، اسی لیے کپتان مصباح اور کوچ وقار یونس دونوں ہی واضح کرچکے کہ ٹیم جیت کے لیے میدان میں اترے گی۔ مصباح نے کہا کہ ہم نے کافی عرصے سے آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز نہیں جیتی مگر اب یہ سنہری موقع ہمیں میسر آچکا اور ہمیں اس سے بھرپور فائدہ اٹھانا ہے۔

اس کیلیے ضروری ہوگا کہ ہم اپنی پرفارمنس کا سلسلہ برقراررکھیں۔ واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے دوسرے ٹیسٹ میں فاتح الیون برقرار رکھنے کا امکان موجود ہے، البتہ حفیظ کا پہلی اننگز میں صفر پر آؤٹ ہونا اور دوسری میں بیٹنگ کیلیے نہ آنے سے توفیق عمر کی واپسی کا راستہ ہموار ہوسکتا ہے۔ دوسری جانب آسٹریلوی ٹیم میں ایک تبدیلی کا امکان ہے، 2 کے بجائے تین فاسٹ بولرز کو میدان میں اتارا جا سکتا ہے، اس صورت میں مچل جونسن اور پیٹرسڈل کو بین ہلفنہاس جوائن کریںگے جبکہ اسپنر اسٹیو او کیف کو باہر بیٹھنا ہوگا، یوں اسپن بولنگ کی تمام تر ذمہ داری ناتھن لیون کے کندھے پر آجائے گی۔

ان فارم اسٹیو اسمتھ کو الیکس ڈولان کی جگہ تیسری پوزیشن پر بیٹنگ کیلیے بھیجا جا سکتا ہے۔ کلارک نے کہا کہ ہم ابوظبی میں صرف فتح کیلیے میدان میں اتریں گے، اگر اس کوشش کے دوران دبئی جیسی ایک اور بڑی شکست بھی ہوجائے تو کوئی پروا نہیں ہے، انھوں نے اسمتھ کے بارے میں کہا کہ وہ اس وقت بہترین بیٹنگ کررہے ہیں اس لیے اوپر کے نمبرپر بھیجا جاسکتا ہے، البتہ وہ پانچویں نمبر پر بھی کافی بہتر کھیل رہے ہیں۔ کلارک نے کہا کہ گذشتہ 12 ماہ کے دوران ہم نے بہترین کرکٹ کھیلی اور وہ سب کے سامنے ہے، ایک میچ کے نتیجے پر گھبرانے کی ضرورت نہیں، ہم ابوظبی میں زبردست کم بیک کریں گے۔
Load Next Story