30 نومبر کے بعد ہر روز نواز شریف کیلئے مشکل ہوگا عمران خان
الیکشن سے پہلے ن لیگ نے آدھی سیٹوں کی پیشکش کی، چیرمین تحریک انصاف
FAISALABAD:
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نے استعفے دیے لیکن وہ قبول نہیں کر رہے، دنیا میں کہیں یہ ڈرامہ نہیں ہوتا، اسپیکر، پارلیمنٹ، وزیراعظم کسی کو نہیں مانتا، دھاندلی زدہ الیکشن سے بننے والی حکومت غیرآئینی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام '' ٹو دی پوائنٹ'' میں میزبان شاہ زیب خانزادہ سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا ہم تو بہت کم دھاندلی سمجھتے تھے لیکن اب پتہ چل گیا ہے کہ بہت بڑی دھاندلی ہوئی ہے۔ اس ساری صورتحال کا حل صرف الیکشن ہے۔ نواز شریف نے الیکشن سے قبل الیکشن کمیشن میں لوگوں کو خریدا، ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں ایک لاکھ لوگوں کو نوکریاں دیں، انھوں نے رمدے کے بیٹے کو عہدہ دیدیا پھر سابق چیف جسٹس کے بیٹے ارسلان کو عہدہ دیدیا جوان کو واپس لینے پڑے۔
اگر ہم دھاندلی کرنیوالوں کو سزا دیں گے تو پھر ہی اگلا الیکشن شفاف ہوگا۔ اگر الیکشن غیر شفاف ثابت ہوجاتا ہے تو پھر نواز شریف کو استعفیٰ دینا ہی ہوگا۔ جہاں جہاں حلقے کھل رہے ہیں وہاں دھاندلی کے واضح ثبوت مل رہے ہیں۔ الیکشن میں دنیا کی سب سے بڑی دھاندلی ہوئی۔ پرویز الٰہی کے دور میں 6 فی صد نیشنل گروتھ تھی ان کے دور میں 2 فی صد گروتھ ہے۔ عمران خان نے کہا محرم کے بعد تمام شہروں میں دو دو جلسے کروں گا۔ اسٹیٹس کو کے خلاف فوج کوئی مدد نہیں کر سکتی، میں طاہرالقادری کا احترام کرتا ہوں ہمارا پلان اکٹھا نکلنے کا نہیں تھا، دھرنے سے اٹھنے کا فیصلہ طاہرالقادری کا اپنا تھا، انھوں نے مجھ سے یہ ضرورکہا تھا کہ ہمارے لوگ تھک گئے ہیں ہمارے لوگ توجاکر آ جاتے تھے، پولیس حملے سے بچانے پر ہم اں کے ساری زندگی مشکور رہیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ اس وقت اتنے سیاستدان پی ٹی آئی میں آنے کےلئے رابطے میں ہیں کہ مجھے ایک کمیٹی بنانی پڑگئی ہے کہ وہ ان کے بارے میں فیصلہ کر سکے، میں پہلے والے دور کو دہرانا نہیں چاہتا۔ 30 نومبر کے بعد کا ہر روز نوازشریف کیلیے مشکل ہوگا، یہ نہیں ہوگا کہ اسی طرح چلتا رہے۔ اگر نوازشریف 30 دن کے بعد بھی استعفٰی نہیں دیں گے تو میں تو چلتا رہوں گا۔ عمران خان نے کہا ن لیگ کی طرف سے 2013 کے الیکشن سے قبل پیشکش کی گئی کہ آدھی آدھی سیٹیں لے لیتے ہیں۔ تھر میں بچے مر رہے ہیں اور یہ بڑی بڑی گاڑیوں میں پھر رہے ہیں ان کو کوئی شرم ہی نہیں ہے۔ بلاول ایک پرچے پر پارٹی کا چیئرمین بنا ہوا ہے ہمیں یہ بھی نہیں پتہ کہ وہ پرچہ اصلی ہے یا جعلی ہے۔ اگلا الیکشن جب بھی ہوگا پی ٹی آئی کلین سویپ کرے گی۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ اقتدار میں آ کر وزیراعظم ہاؤس میں نہیں رہوں گا، تھر میں بچے بھوک سے مر گئے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے، بلاول بیرونی دورے کر رہے ہیں، نواز شریف کا پیسہ باہر پڑا ہے، بلاول کو گھومنے اور زرداری کو پیسہ گننے سے فرصت نہیں ہے۔ ایسا لگتا ہے مجھے خود جا کر نریندر مودی کو سمجھانا ہو گا، مودی ہمیں پنجابی فلموںکی طرح ڈرا نہیں سکتے، بھارت کشمیریوں کو انکا حق دے۔ مودی کو امن کیلیے سمجھاؤں گا اور کہوں گا کہ بھارت ہم سے غربت کے خاتمہ میں مقابلہ کرے، یہاں دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا احتساب کے خوف نے نواز اور زرداری کو اکٹھا کر دیا ہے۔ جنہیں جیلوں میں ہونا چاہئے تھا وہ لیڈر بنے ہوئے ہیں۔ اقتدار میں آکر گورنر ہاؤس لاہورکی دیواریں گرا کر اسے لائبریری یا میوزیم بنائیں گے۔ نتھیا گلی کا گورنر ہاؤس ہوٹل بنے گا، پشاور کے گورنر ہاؤس کو خواتین لائبریری بنائیں گے، عوام کو دو وقت کی روٹی نہیں ملتی اور وزیراعظم ہاؤس اتنا بڑا ہے کہ خرچہ پورا نہیں ہوتا۔ مقصد کی تکمیل کیلئے جب تک زندہ ہوں دھرنے میں بیٹھوں گا۔ میاں صاحب کو ثابت کرنا ہو گا کہ ان کا دو سو ارب روپے باہرکیسے گیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم اقتدار میں آکر پولیس کو غیر سیاسی اور تنخواہیں ڈبل کر دیں گے۔ حکومت امن و امان کی صورتحال بہتر نہیں کر سکی یہی وجہ ہے کہ کراچی کے حالات ٹھیک نہ ہونے پر سرمایہ کار دبئی چلے گئے۔ ایک بیان میں عمران خان نے کہاتھرپارکر میں خشک سالی اور غذا کی قلت سے بڑے پیمانے پر خواتین اور بچوں کی ہلاکتں باعث افسوس ہے۔ مسلم لیگ نواز اور پیپلر پارٹی کی وفاقی و صوبائی حکومتوں کی جانب سے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ انتہائی شرمناک اور قابل مذمت ہے۔ مسلسل اموات بھی حکومتوںکو جھنجھوڑنے کیلئے ناکافی ہیں اور وہ ٹس سے مس نہیں ہو رہیں۔
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نے استعفے دیے لیکن وہ قبول نہیں کر رہے، دنیا میں کہیں یہ ڈرامہ نہیں ہوتا، اسپیکر، پارلیمنٹ، وزیراعظم کسی کو نہیں مانتا، دھاندلی زدہ الیکشن سے بننے والی حکومت غیرآئینی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام '' ٹو دی پوائنٹ'' میں میزبان شاہ زیب خانزادہ سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا ہم تو بہت کم دھاندلی سمجھتے تھے لیکن اب پتہ چل گیا ہے کہ بہت بڑی دھاندلی ہوئی ہے۔ اس ساری صورتحال کا حل صرف الیکشن ہے۔ نواز شریف نے الیکشن سے قبل الیکشن کمیشن میں لوگوں کو خریدا، ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں ایک لاکھ لوگوں کو نوکریاں دیں، انھوں نے رمدے کے بیٹے کو عہدہ دیدیا پھر سابق چیف جسٹس کے بیٹے ارسلان کو عہدہ دیدیا جوان کو واپس لینے پڑے۔
اگر ہم دھاندلی کرنیوالوں کو سزا دیں گے تو پھر ہی اگلا الیکشن شفاف ہوگا۔ اگر الیکشن غیر شفاف ثابت ہوجاتا ہے تو پھر نواز شریف کو استعفیٰ دینا ہی ہوگا۔ جہاں جہاں حلقے کھل رہے ہیں وہاں دھاندلی کے واضح ثبوت مل رہے ہیں۔ الیکشن میں دنیا کی سب سے بڑی دھاندلی ہوئی۔ پرویز الٰہی کے دور میں 6 فی صد نیشنل گروتھ تھی ان کے دور میں 2 فی صد گروتھ ہے۔ عمران خان نے کہا محرم کے بعد تمام شہروں میں دو دو جلسے کروں گا۔ اسٹیٹس کو کے خلاف فوج کوئی مدد نہیں کر سکتی، میں طاہرالقادری کا احترام کرتا ہوں ہمارا پلان اکٹھا نکلنے کا نہیں تھا، دھرنے سے اٹھنے کا فیصلہ طاہرالقادری کا اپنا تھا، انھوں نے مجھ سے یہ ضرورکہا تھا کہ ہمارے لوگ تھک گئے ہیں ہمارے لوگ توجاکر آ جاتے تھے، پولیس حملے سے بچانے پر ہم اں کے ساری زندگی مشکور رہیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ اس وقت اتنے سیاستدان پی ٹی آئی میں آنے کےلئے رابطے میں ہیں کہ مجھے ایک کمیٹی بنانی پڑگئی ہے کہ وہ ان کے بارے میں فیصلہ کر سکے، میں پہلے والے دور کو دہرانا نہیں چاہتا۔ 30 نومبر کے بعد کا ہر روز نوازشریف کیلیے مشکل ہوگا، یہ نہیں ہوگا کہ اسی طرح چلتا رہے۔ اگر نوازشریف 30 دن کے بعد بھی استعفٰی نہیں دیں گے تو میں تو چلتا رہوں گا۔ عمران خان نے کہا ن لیگ کی طرف سے 2013 کے الیکشن سے قبل پیشکش کی گئی کہ آدھی آدھی سیٹیں لے لیتے ہیں۔ تھر میں بچے مر رہے ہیں اور یہ بڑی بڑی گاڑیوں میں پھر رہے ہیں ان کو کوئی شرم ہی نہیں ہے۔ بلاول ایک پرچے پر پارٹی کا چیئرمین بنا ہوا ہے ہمیں یہ بھی نہیں پتہ کہ وہ پرچہ اصلی ہے یا جعلی ہے۔ اگلا الیکشن جب بھی ہوگا پی ٹی آئی کلین سویپ کرے گی۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ اقتدار میں آ کر وزیراعظم ہاؤس میں نہیں رہوں گا، تھر میں بچے بھوک سے مر گئے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے، بلاول بیرونی دورے کر رہے ہیں، نواز شریف کا پیسہ باہر پڑا ہے، بلاول کو گھومنے اور زرداری کو پیسہ گننے سے فرصت نہیں ہے۔ ایسا لگتا ہے مجھے خود جا کر نریندر مودی کو سمجھانا ہو گا، مودی ہمیں پنجابی فلموںکی طرح ڈرا نہیں سکتے، بھارت کشمیریوں کو انکا حق دے۔ مودی کو امن کیلیے سمجھاؤں گا اور کہوں گا کہ بھارت ہم سے غربت کے خاتمہ میں مقابلہ کرے، یہاں دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا احتساب کے خوف نے نواز اور زرداری کو اکٹھا کر دیا ہے۔ جنہیں جیلوں میں ہونا چاہئے تھا وہ لیڈر بنے ہوئے ہیں۔ اقتدار میں آکر گورنر ہاؤس لاہورکی دیواریں گرا کر اسے لائبریری یا میوزیم بنائیں گے۔ نتھیا گلی کا گورنر ہاؤس ہوٹل بنے گا، پشاور کے گورنر ہاؤس کو خواتین لائبریری بنائیں گے، عوام کو دو وقت کی روٹی نہیں ملتی اور وزیراعظم ہاؤس اتنا بڑا ہے کہ خرچہ پورا نہیں ہوتا۔ مقصد کی تکمیل کیلئے جب تک زندہ ہوں دھرنے میں بیٹھوں گا۔ میاں صاحب کو ثابت کرنا ہو گا کہ ان کا دو سو ارب روپے باہرکیسے گیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم اقتدار میں آکر پولیس کو غیر سیاسی اور تنخواہیں ڈبل کر دیں گے۔ حکومت امن و امان کی صورتحال بہتر نہیں کر سکی یہی وجہ ہے کہ کراچی کے حالات ٹھیک نہ ہونے پر سرمایہ کار دبئی چلے گئے۔ ایک بیان میں عمران خان نے کہاتھرپارکر میں خشک سالی اور غذا کی قلت سے بڑے پیمانے پر خواتین اور بچوں کی ہلاکتں باعث افسوس ہے۔ مسلم لیگ نواز اور پیپلر پارٹی کی وفاقی و صوبائی حکومتوں کی جانب سے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ انتہائی شرمناک اور قابل مذمت ہے۔ مسلسل اموات بھی حکومتوںکو جھنجھوڑنے کیلئے ناکافی ہیں اور وہ ٹس سے مس نہیں ہو رہیں۔