افریقی ملک برکینو فیسو کی پارلیمنٹ کو مشتعل افراد نے آگ لگادی
مظاہرین نے پارلیمنٹ کی عمارت کو آگ لگانے سے پہلے اس میں موجود کمپیوٹر اور دیگر قیمتی سامان لوٹ لیا،مقامی میڈیا
KARACHI:
برکینو فیسو میں صدر کی جانب سے اپنی حکومت کی مدت میں اضافے کے منصوبے کے خلاف ہزاروں مظاہرین سڑکوں نکل آئے اور انہوں نے پارلیمنٹ کی عمارت کو آگ لگادی جب کہ سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے 3 افراد ہلاک اورمتعدد زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ہزاروں مظاہرین نے سخت سیکورٹی کا حصار توڑتے ہوئے پارلیمنٹ کی عمارت پر دھاوا بول دیا اور اسے آگ لگادی جب کہ اس کے بعد مظاہرین نے سرکاری ٹی وی کی عمارت پر بھی حملہ کر کےعمارت میں توڑ پھوڑ کی،مقامی میڈیا کے مطابق مظاہرین نے پارلیمنٹ کی عمارت کو آگ لگانے سے پہلے اس میں موجود کمپیوٹر اور دیگر قیمتی سامان لوٹ لیا۔
مظاہرین کا غصہ یہاں بھی ٹھنڈا نہ ہوا تو انہوں نے صدارتی محل کی جانب مارچ شروع کردیا تاہم وہاں فوج کی بھاری نفری کو تعینات کردیا گیا ہے جب کہ عوام کے تیور کو بھانپتے ہوئے برکینو فیسو کے صدر نے اپنی حکومت کی مدت میں توسیع کے منصوبے کو منسوخ کرنے کا اعلان کردیا ہے لیکن مظاہرین کا مطالبہ ہے صدر فوری طور پر مستعفی ہوجائیں۔
واضح رہے کہ پارلیمنٹ میں کل موجود ہ حکومت کی مدت میں توسیع کے حوالے سے ووٹنگ ہونا تھی جس میں فوجی بغاوت کے نتیجے میں 1987 سے اقتدار پر قابض صدر کو مزید توسیع دینے کےلیے آئین میں ترمیم کرنے کا امکان تھا تاکہ صدر آئندہ انتخابات میں بھی حصہ لے سکیں۔
برکینو فیسو میں صدر کی جانب سے اپنی حکومت کی مدت میں اضافے کے منصوبے کے خلاف ہزاروں مظاہرین سڑکوں نکل آئے اور انہوں نے پارلیمنٹ کی عمارت کو آگ لگادی جب کہ سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے 3 افراد ہلاک اورمتعدد زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ہزاروں مظاہرین نے سخت سیکورٹی کا حصار توڑتے ہوئے پارلیمنٹ کی عمارت پر دھاوا بول دیا اور اسے آگ لگادی جب کہ اس کے بعد مظاہرین نے سرکاری ٹی وی کی عمارت پر بھی حملہ کر کےعمارت میں توڑ پھوڑ کی،مقامی میڈیا کے مطابق مظاہرین نے پارلیمنٹ کی عمارت کو آگ لگانے سے پہلے اس میں موجود کمپیوٹر اور دیگر قیمتی سامان لوٹ لیا۔
مظاہرین کا غصہ یہاں بھی ٹھنڈا نہ ہوا تو انہوں نے صدارتی محل کی جانب مارچ شروع کردیا تاہم وہاں فوج کی بھاری نفری کو تعینات کردیا گیا ہے جب کہ عوام کے تیور کو بھانپتے ہوئے برکینو فیسو کے صدر نے اپنی حکومت کی مدت میں توسیع کے منصوبے کو منسوخ کرنے کا اعلان کردیا ہے لیکن مظاہرین کا مطالبہ ہے صدر فوری طور پر مستعفی ہوجائیں۔
واضح رہے کہ پارلیمنٹ میں کل موجود ہ حکومت کی مدت میں توسیع کے حوالے سے ووٹنگ ہونا تھی جس میں فوجی بغاوت کے نتیجے میں 1987 سے اقتدار پر قابض صدر کو مزید توسیع دینے کےلیے آئین میں ترمیم کرنے کا امکان تھا تاکہ صدر آئندہ انتخابات میں بھی حصہ لے سکیں۔