او جی ڈی سی ایل کی نجکاری کیخلاف متحدہ اپوزیشن کا قومی اسمبلی سے واک آؤٹ
اوجی ڈی سی ایل کی نجکاری اور ملازمین پر تشدد کے خلاف متحدہ اپوزیشن کی جانب سے قومی اسمبلی سے واک آؤٹ کیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت کی جانب سے او جی ڈی سی ایل کی ممکنہ نجکاری اور مزدوروں پر تشدد کے خلاف متحدہ اپوزیشن میں شامل پیپلزپارٹی، جماعت اسلامی اور اے این پی کی جانب سے قومی اسمبلی کے اجلاس سے واک آؤٹ کیا گیا جس کے بعد میڈیا کے بات چیت کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کی رکن شازیہ مری کا کہنا تھا کہ حکومت پر آئی ایم ایف کا دباؤ ہے جس کی وجہ سے مزدوروں کو کچلنے کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ چوہدری نثار کے آمرانہ رویئے کی مذمت کرتے ہیں، جب مزدور اپنے حق کے لئے باہر آتے ہیں تو وزیر داخلہ آستینیں چڑھا کر آجاتے ہیں اگر یہی رویہ رہا تو اپوزیشن بھی سڑکوں پر آنے پر مجبور ہوجائے گی۔
اے این پی رہنما غلام احمد بلور کا اس موقع پر کہنا تھا کہ اے جی ڈی سی ایل کی نجکاری مزدور دشمن پالیسی ہے جبکہ نجکاری کے مکمل طور پر خلاف ہیں، حکومت میں آتے ہوئے لوگ غریبوں کے مسائل بھول جاتے ہیں حکومت کو اپنے رویوں کا بھی آڈٹ کرنا چاہیئے۔