امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ بلوچستان کو دیوار سے لگانے کے بجائے دل سے لگانے کی ضرورت ہے،عدل و انصاف نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان دو حصوں میں تقسیم ہوا اورآج بھی اسی حوالے سے خطرات درپیش ہیں۔
کوئٹہ میں جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ طلال بگٹی سے ملاقات کے بعد میڈیا ست بات چیت کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ ماضی کے حکمرانوں نے کبھی بلوچستان کےساتھ انصاف نہیں کیا جبکہ بلوچستان میں بےروزگاروں کو روزگار دینے کی بات کی گئی مگرعملدرآمد نہیں کیا اور صوبے میں اب بھی بے غربت اور بے روزگاری عروج پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلال بگٹی محب وطن اور وفاق پر یقین رکھنے والوں میں سے ہیں اور ملکی ترقی چاہتے ہیں، تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر ناراض بلوچوں کو منانے کی کوشش کریں گے کیوں کہ ڈنڈے کے زور پر کسی کا سر توڑا جاسکتا ہے مگر دل نہیں جیتے جاسکتے۔
دوسری جانب کوئٹہ پہنچنے پر وزیراعلی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے امیر جماعت اسلامی کے اعزاز میں استقبالیہ دیا۔اس موقع پر وزیراعلی بلوچستان کا کہنا تھا کہ جمہوریت،پارلیمنٹ اورآئین کی بالادستی کےلیے سیاسی قوتوں کا یکجاہونا تاریخی اقدام ہے جبکہ ملک کا مستقبل جمہوریت سے وابستہ ہے اور جمہوریت کی کمزوری کا علاج مزید جمہوریت میں ہی ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ملک میں چاروں طرف مغل شہزادے نظر آتے ہیں جبکہ جو لوگ سیاست میں آپس میں لڑرہے ہیں، انہیں عوام کے مسائل کا ادراک نہیں، اشرافیہ نے پاکستان کی معیشت کو تباہ کیااورسیاست کو بھی بدنام کیا اور اشرافیہ کی وجہ سے باہرجانےوالوں کی ایئرپورٹس پر تلاشی لی جاتی ہے اور ہمارے گرین پاسپورٹ کو شک کی نظر سے دیکھا جاتاہے، اس نام نہاد اشرافیہ کی وجہ سے ہی مشرقی پاکستان بنگلادیش بن گیااورملک ایک بحران کا شکار ہے۔