بیروزگار نوجوانوں کے لئے وزیراعظم ٹرانسپورٹ اسکیم شروع کرنے کا فیصلہ
حکومت ہر گاڑی پر سبسڈی کی مد میں 10 فیصد تک رقم جاری کرے گی باقی رقم گاڑی حاصل کرنے والا فرد قسطوں میں ادا کرے گا،
وفاقی حکومت نے ملک بھر میں نوجوانوں کوروزگار کی فراہمی کیلئے ''وزیراعظم ٹرانسپورٹ اسکیم ''شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
اسکیم کے جلد ازجلد آغاز کے لئے وزیراعظم نواز شریف کابینہ کے اہم وزرا سے مسلسل مشاورت کررہے ہیں، اسکیم کا مقصد ملک میں ٹرانسپورٹ کے نظام کو بہتر بنانا اور لوگوں کو روزگار فراہم کرنا ہے۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسکیم کے تحت بے روزگار نوجوانوں کو آسان اور بلا سود قسطوں پررکشے، بسیں اور منی کارگو گاڑیاں فراہم کی جائیں گی، اسکیم میں سرمایہ کاری کے لئے ملکی اور غیر ملکی ٹرانسپورٹ کمپنیوں کو دعوت دی جائے گی۔
وفاقی حکومت ان کمپنیوں کو پیشکش کرے گی کہ وہ اپنی گاڑیاں آسان قسطوں پر نوجوانوں کو فراہم کریں، قسطوں کی وصولی کی ذمے داری حکومت لے گی، اسکیم کے تحت گاڑیاںکمپیوٹرائز قرعہ اندازی کے ذریعے دی جائیں گی۔ اسکیم کے آغاز کے لئے وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی جائے گی جو اسکیم کے لئے پالیسی تیار کرے گی، پالیسی کی تیاری کے بعد وفاقی کابینہ کی منظوری سے اس کا اعلان کیا جائے گا، اسکیم میں شامل ہونے کے لئے عمر کی حد 40برس ہوگی۔
اسکیم میں شامل ہونے افراد کے پاس ہیوی ٹریفک لائسنس لازمی ہوگا، اسکیم کو قومی بینک کے توسط سے متعارف کرایا جائے گا، اسکیم کی نگرانی کے لئے ایک خود مختار ادارہ قائم کیا جائے گا، اسکیم میں حکومت مختلف گاڑیوں پر سبسڈی کی مد میں ہر گاڑی پر 5 سے 10 فیصد رقم جاری کرے گی اور 90 سے 95فیصد رقم گاڑی حاصل کرنے والا فرد5 سے 10 سال کے دوران قسطوں میں ادا کرے گا، اسکیم کے تحت ملک بھر میں مختلف اقسام کی مرحلہ وار3 سے 5 لاکھ گاڑیاں دی جائیں گی، پہلے مرحلے میں 50 ہزار گاڑیاں قرعہ اندازی کے ذریعے فراہم کی جائیں گی، اسکیم کے طریقہ کار کو 2ماہ میں مکمل کیا جائے گا اور آئندہ سال کے اوائل میں شروع کیا جائے گا، اسکیم میں شمولیت کی شرائط آسان ہوں گی۔
اسکیم کے جلد ازجلد آغاز کے لئے وزیراعظم نواز شریف کابینہ کے اہم وزرا سے مسلسل مشاورت کررہے ہیں، اسکیم کا مقصد ملک میں ٹرانسپورٹ کے نظام کو بہتر بنانا اور لوگوں کو روزگار فراہم کرنا ہے۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسکیم کے تحت بے روزگار نوجوانوں کو آسان اور بلا سود قسطوں پررکشے، بسیں اور منی کارگو گاڑیاں فراہم کی جائیں گی، اسکیم میں سرمایہ کاری کے لئے ملکی اور غیر ملکی ٹرانسپورٹ کمپنیوں کو دعوت دی جائے گی۔
وفاقی حکومت ان کمپنیوں کو پیشکش کرے گی کہ وہ اپنی گاڑیاں آسان قسطوں پر نوجوانوں کو فراہم کریں، قسطوں کی وصولی کی ذمے داری حکومت لے گی، اسکیم کے تحت گاڑیاںکمپیوٹرائز قرعہ اندازی کے ذریعے دی جائیں گی۔ اسکیم کے آغاز کے لئے وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی جائے گی جو اسکیم کے لئے پالیسی تیار کرے گی، پالیسی کی تیاری کے بعد وفاقی کابینہ کی منظوری سے اس کا اعلان کیا جائے گا، اسکیم میں شامل ہونے کے لئے عمر کی حد 40برس ہوگی۔
اسکیم میں شامل ہونے افراد کے پاس ہیوی ٹریفک لائسنس لازمی ہوگا، اسکیم کو قومی بینک کے توسط سے متعارف کرایا جائے گا، اسکیم کی نگرانی کے لئے ایک خود مختار ادارہ قائم کیا جائے گا، اسکیم میں حکومت مختلف گاڑیوں پر سبسڈی کی مد میں ہر گاڑی پر 5 سے 10 فیصد رقم جاری کرے گی اور 90 سے 95فیصد رقم گاڑی حاصل کرنے والا فرد5 سے 10 سال کے دوران قسطوں میں ادا کرے گا، اسکیم کے تحت ملک بھر میں مختلف اقسام کی مرحلہ وار3 سے 5 لاکھ گاڑیاں دی جائیں گی، پہلے مرحلے میں 50 ہزار گاڑیاں قرعہ اندازی کے ذریعے فراہم کی جائیں گی، اسکیم کے طریقہ کار کو 2ماہ میں مکمل کیا جائے گا اور آئندہ سال کے اوائل میں شروع کیا جائے گا، اسکیم میں شمولیت کی شرائط آسان ہوں گی۔