تحریک انصاف نے مولانا فضل الرحمان کے گھیراؤ کی دھمکی دے دی
فضل الرحمان خواتین سےمتعلق نازیبا زبان استعمال کررہےہیں لیکن پارلیمنٹ میں بیٹھی خواتین ایک لفظ نہیں بولتیں،شیریں مزاری
پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے خواتین کے بارے میں بے ہودہ الفاظ کا استعمال جاری رکھا تو ان کا گھیراؤ کریں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران تحریک انصاف کی سیکریٹری اطلاعات کا کہنا تھا کہ خواتین ملک کی آبادی کا 51 فیصد ہیں، اس ملک میں تحریک انصاف وہ واحد جماعت ہے جو خواتین کی برابریی کے لئے کام کررہی ہے، خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت خواتین میں تعلیم کے فروغ کے لئے تعلیمی بجٹ کا 70 فیصد مختص کیا ہے، اس کے علاوہ وہ خواتین اساتذہ جو انتہائی مشکل حالات میں درس و تدریش کے فرائض انجام دے رہی ہیں ان کے لئے خصوصی مراعات بھی دی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان خواتین سے متعلق نازیبا زبان استعمال کررہے ہیں لیکن پارلیمنٹ میں موجود خواتین ایک لفظ نہیں بولتیں اگر وہ خواتین کے لئے آواز نہیں اٹھا سکتیں تو انہیں پارلیمنٹ میں بیٹھنا بھی نہیں چاہئے۔
شیری مزاری نے نے کہا کہ بیرون ملک سے ملنے والے ڈالروں کے بل بوتے پر چلنے والی نام نہاد تنظیموں کے افراد واہگہ سرحد اور بھارتی ہندو انتہاپسند تنظیم آر ایس ایس کے دہشت گردوں کے ساتھ رقص کرنے کو معیوب نہیں سمجھتے لیکن تحریک انصاف کے جلسے میں خواتین کی شرکت پر دہرا معیار اختیار ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف مغربی روایات کو پسند نہیں کرتی، ہمارے جلسے میں صوفی کلام اور قومی ترانے ہوتے ہیں جنہیں سننا کسی طور بھی غیر مناسب نہیں، تحریک انصاف خواتین کو حقوق دے رہی ہے اس لئے مولانا فضل الرحمان کے دل کی دھڑکن بند ہورہی ہے کیونکہ انہیں خدشہ ہے کہ اگر خیبر پختونخوا میں خواتین کو بااختیار کردیا گیا تو ان کی بچی کچی نمائندگی بھی ختم ہوجائے گی، جے یو آئی (ف) کے سربراہ کو آخری مرتبہ متنبہ کرتی ہیں کہ اگر انہوں نے خواتین کے بارے میں بے ہودہ الفاظ کا استعمال جاری رکھا تو تحریک انصاف ان کا گھیراؤ کرے گی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران تحریک انصاف کی سیکریٹری اطلاعات کا کہنا تھا کہ خواتین ملک کی آبادی کا 51 فیصد ہیں، اس ملک میں تحریک انصاف وہ واحد جماعت ہے جو خواتین کی برابریی کے لئے کام کررہی ہے، خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت خواتین میں تعلیم کے فروغ کے لئے تعلیمی بجٹ کا 70 فیصد مختص کیا ہے، اس کے علاوہ وہ خواتین اساتذہ جو انتہائی مشکل حالات میں درس و تدریش کے فرائض انجام دے رہی ہیں ان کے لئے خصوصی مراعات بھی دی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان خواتین سے متعلق نازیبا زبان استعمال کررہے ہیں لیکن پارلیمنٹ میں موجود خواتین ایک لفظ نہیں بولتیں اگر وہ خواتین کے لئے آواز نہیں اٹھا سکتیں تو انہیں پارلیمنٹ میں بیٹھنا بھی نہیں چاہئے۔
شیری مزاری نے نے کہا کہ بیرون ملک سے ملنے والے ڈالروں کے بل بوتے پر چلنے والی نام نہاد تنظیموں کے افراد واہگہ سرحد اور بھارتی ہندو انتہاپسند تنظیم آر ایس ایس کے دہشت گردوں کے ساتھ رقص کرنے کو معیوب نہیں سمجھتے لیکن تحریک انصاف کے جلسے میں خواتین کی شرکت پر دہرا معیار اختیار ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف مغربی روایات کو پسند نہیں کرتی، ہمارے جلسے میں صوفی کلام اور قومی ترانے ہوتے ہیں جنہیں سننا کسی طور بھی غیر مناسب نہیں، تحریک انصاف خواتین کو حقوق دے رہی ہے اس لئے مولانا فضل الرحمان کے دل کی دھڑکن بند ہورہی ہے کیونکہ انہیں خدشہ ہے کہ اگر خیبر پختونخوا میں خواتین کو بااختیار کردیا گیا تو ان کی بچی کچی نمائندگی بھی ختم ہوجائے گی، جے یو آئی (ف) کے سربراہ کو آخری مرتبہ متنبہ کرتی ہیں کہ اگر انہوں نے خواتین کے بارے میں بے ہودہ الفاظ کا استعمال جاری رکھا تو تحریک انصاف ان کا گھیراؤ کرے گی۔