خواتین کیخلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے کے بعد فضل الرحمان کو ’’مولانا‘‘ کہنا درست نہیں عمران خان
ذوالفقاركھوسہ کےمطابق رائیونڈ محل پرپولیس كا سالانہ خرچہ 50 كروڑ اوروہاں کے ملازمین كو تنخواہیں بھی سركاراداکررہی ہے
تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جمعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان كو مولانا كہنا ہی درست نہیں کیونکہ انہوں نے خواتین كے خلاف نازیبا الفاظ استعمال كئے جب کہ ہمارا كوئی لندن پلان نہیں تھا صرف اسلام آباد پلان ہے جو 30 نومبر كو سب دیكھیں گے۔
اسلام آباد کے ڈی چوک میں دھرنے كے شركا سے خطاب كرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما ذوالفقار كھوسہ نے بیان دیا ہے كہ رائیونڈ محل پر پولیس كا سالانہ خرچہ 50 كروڑ روپے ہے اوروہاں كے ملازمین كو بھی تنخواہیں سركاری خزانے سے دی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے خواجہ آصف كے رشتہ دار خواجہ نعیم كو نیپرا میں تعینات كیا جب کہ میٹرو منصوبے كا سربراہ ایسے شخص كو لگایا گیا جس پر ایفیڈرین كا كیس ہے ۔
عمران خان نے كہا كہ الیكشن كمیشن نے عام انتخابات میں دھاندلی كرائی جس پر ہم ایک سال تک انصاف مانگتے رہے لیکن ہمیں انصاف نہیں ملا لہٰذا اب ہم احتجاج كا حق ركھتے ہیں كیونكہ اگر انصاف میں تاخیر كردی جائے تو اس كا مطلب یہی ہوتا ہے كہ انصاف دیا ہی نہیں گیا، ہمارا كوئی لندن پلان نہیں تھا صرف اسلام آباد پلان ہے جو 30 نومبر كو سب دیكھیں گے اگر ہم دھاندلی كے خلاف آج كھڑے نہ ہوئے تو آئندہ انتخابات میں شریف خاندان اور آصف زرداری مل كر لوٹے ہوئے پیسے سے لوگوں اور عدالتوں كو خریدیں گے جب کہ لوگ ووٹ كسی كو ڈالیں گے اور جیتے گا كوئی اور۔ انہوں نے كہا كہ ایک ماہ كا بل ادا نہیں کیا تو میرے گھر کی بجلی كاٹ دی گئی اور اتفاق فاؤنڈری 5 كروڑ روپے كی نادہندہ ہے مگر اس كی بجلی نہیں كٹی كیا اس كے لئے الگ قانون ہے۔
اسلام آباد کے ڈی چوک میں دھرنے كے شركا سے خطاب كرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما ذوالفقار كھوسہ نے بیان دیا ہے كہ رائیونڈ محل پر پولیس كا سالانہ خرچہ 50 كروڑ روپے ہے اوروہاں كے ملازمین كو بھی تنخواہیں سركاری خزانے سے دی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے خواجہ آصف كے رشتہ دار خواجہ نعیم كو نیپرا میں تعینات كیا جب کہ میٹرو منصوبے كا سربراہ ایسے شخص كو لگایا گیا جس پر ایفیڈرین كا كیس ہے ۔
عمران خان نے كہا كہ الیكشن كمیشن نے عام انتخابات میں دھاندلی كرائی جس پر ہم ایک سال تک انصاف مانگتے رہے لیکن ہمیں انصاف نہیں ملا لہٰذا اب ہم احتجاج كا حق ركھتے ہیں كیونكہ اگر انصاف میں تاخیر كردی جائے تو اس كا مطلب یہی ہوتا ہے كہ انصاف دیا ہی نہیں گیا، ہمارا كوئی لندن پلان نہیں تھا صرف اسلام آباد پلان ہے جو 30 نومبر كو سب دیكھیں گے اگر ہم دھاندلی كے خلاف آج كھڑے نہ ہوئے تو آئندہ انتخابات میں شریف خاندان اور آصف زرداری مل كر لوٹے ہوئے پیسے سے لوگوں اور عدالتوں كو خریدیں گے جب کہ لوگ ووٹ كسی كو ڈالیں گے اور جیتے گا كوئی اور۔ انہوں نے كہا كہ ایک ماہ كا بل ادا نہیں کیا تو میرے گھر کی بجلی كاٹ دی گئی اور اتفاق فاؤنڈری 5 كروڑ روپے كی نادہندہ ہے مگر اس كی بجلی نہیں كٹی كیا اس كے لئے الگ قانون ہے۔