9 محرم الحرام کی مناسبت سے ملک بھر میں نکالے گئے ماتمی جلوس اختتام پذیر

سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر حساس شہروں میں موبائل فون سروس بند جبکہ موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر بھی پابندی ہے۔

لاہورمیں 9 محرم الحرام کا مرکزی ماتمی جلوس پانڈو اسٹریٹ اسلام پورہ سے برآمد ہوا جو روایتی راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ خیمہ سادات جین مندر پر اختتام پذیر ہوا۔ فوٹو: فائل

میدان کربلا میں نواسہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کے ساتھیوں کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ملک بھر میں 9 محرم الحرام کی مناسبت سے نکالے گئے ماتمی جلوس اختتام پذایر ہوگئے۔

ملک بھر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں، قصبوں اور دیہات میں 9 محرم الحرام کی مناسبت سے مجالس عزا برپا کی گئیں جن میں ذاکرین اورعلمائے دین نے میدان کربلا میں پیش آنے والے واقعات خاص طور پر حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے 6 ماہ کے صاحبزادے علی اصغر اور ان کے قافلے میں شامل دیگر بچوں کی پیاس اور ان کے استقامت کو بیان کیا۔ کراچی میں 9 محرم الحرام کی مرکزی مجلس نشتر پارک میں منعقد ہوئی جس میں علامہ طالب جوہری نے فلسفہ شہادت اور امام عالی مقام رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مقام و مرتبہ پر روشنی ڈالی، مجلس کے بعد مرکزی جلوس برآمد ہوا جو مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ حسنیہ ایرانیاں کھارادر پہنچ کر اختتام پذیر ہوا، ماتمی جلوس کی سیکیورٹی کے لئے اس کے راستوں کو دو روز قبل سے ہی بند کردیا گیا ہے جبکہ کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لئے شہر میں 18 ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات ہیں، اس کے علاوہ رینجرز اور فوج کے دستے بھی الرٹ ہیں جبکہ شہر کے تمام سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ہے۔


لاہورمیں 9 محرم الحرام کا مرکزی ماتمی جلوس پانڈو اسٹریٹ اسلام پورہ سے برآمد ہوا جو روایتی راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ خیمہ سادات جین مندر پراختتام پذیرہوا۔ سانحہ واہگہ بارڈر کے بعد شہر کی سیکیورٹی کو مزید سخت کردیا گیا ہے جبکہ جلوس کے راستوں کی فضائی نگرانی بھی کی گئی۔ اسلام آباد میں مرکزی ماتمی جلوس سیکٹر جی سکس میں واقع امام بارگاہ اثنا عشری سے برآمد ہوا جو مقررہ راستوں ہوتا ہوا دوبارہ اسی مقام پر اختتام پذیر ہوا۔ جلوس کے راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا تھا جبکہ جلوس کے ہمراہ موبائل فون اور دیگر مواصلاتی رابطوں میں تعطل پیدا کرنے والے 4 خصوصی موبائل جیمرز بھی لگائے گئے تھے۔ اس کے علاوہ جلوس کے راستوں میں آنے والی مساجد سے اذان کے علاوہ لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر پابندی بھی عائد کی گئی تھی۔

کوئٹہ میں 9 محرم الحرام کا ماتمی میکانگی روڈ پر واقع امام بارگاہ ناصر العزا سے برآمد ہونے کے بعد اپنے مقررہ راستے سے ہوتا ہوا پرنس روڈ پر واقع امام بارگاہ کلاں پر اختتام پذیر ہوا، اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے اور جلوس کے راستوں کو کسی بھی قسم کی آمدو رفت کے لئے مکمل طور پر بند کردیا گیا تھا۔ پشاور میں علم اور شبہیہ ذوالجناح کا ماتمی جلوس صدر میں امام بارگاہ حسینیہ سے برآمد ہوا جو اپنے روایتی راستوں جی پی او لین اور فوارہ چوک سے ہوتا ہوا واپس امام بارگاہ حسینیہ پہنچ کر اختتام پذیرہوا۔ جلوس کی سیکیورٹی کے لئے 2 ہزار 500 سے زائد پولیس اہلکار تعینات کئے گئے تھے جن میں خواتین اہلکار بھی شامل تھیں، اس کے علاوہ جلوس کے راستوں کی فضائی نگرانی بھی کی گئی۔
Load Next Story