حساس اداروں کا سانحہ واہگہ بارڈر میں ملوث 2 مبینہ دہشت گرد گرفتار کرنے کا دعویٰ
ملزمان کالعدم تنظیم کے کارندے ہیں جن کے سانحہ واہگہ بارڈر میں براہ راست ملوث ہونے کے شواہد بھی ملے ہیں، ذرائع
واہگہ بارڈر حملے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے جس میں حساس اداروں نے حملےمیں ملوث 2 مبینہ دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کےمطابق حساس اداروں نے گزشتہ رات واہگہ بارڈر کے قریب آبادی سے دو مبینہ دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا جن کے سانحہ میں براہ راست ملوث ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق گرفتار ہونے والوں میں ایک افغانی بھی شامل ہے اور دوسرے کا تعلق بھکر سے بتایا جاتا ہے جبکہ ملزمان کالعدم تنظیم کے کارندے ہیں جن کے سانحہ واہگہ بارڈر میں براہ راست ملوث ہونے کے شواہد بھی ملے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان نے ابتدائی تحقیقات میں بتایا کہ انہوں نے بارڈر کے قریب ہی علاقے میں موجود ایک مدرسے میں پناہ لے رکھی تھی، دھماکے کے وقت ایک شخص حملہ آور کی معاونت کے لیے اس کے قریب ہی موجود تھا جس نے دھماکے کے فوراً بعد مدرسے میں پناہ لے لی۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ ملزمان نے دھماکے کے لیے خودکش جیکٹس پہلے ہی اپنے ٹارگٹ پر پہنچا دی تھی اور بارڈر کےقریب دیگر اسلحہ اور مزید خودکش جیکٹس بھی چھپائے جانے کا انکشاف کیا ہے جبکہ ملزمان کے دیگر کئی ساتھی بھی شہر میں موجود ہیں۔ پولیس نے ملزمان کو مزید تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
واضح رہے کہ واہگہ بارڈر کے قریب خود کش حملہ آور نے خود کو اس وقت دھماکے سے اڑالیا تھا جب شہری پرچم اتارنے کی تقریب دیکھنے کے بعد گھروں کو واپس جارہے تھےاوراس کے نتیجے میں 58 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
ایکسپریس نیوز کےمطابق حساس اداروں نے گزشتہ رات واہگہ بارڈر کے قریب آبادی سے دو مبینہ دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا جن کے سانحہ میں براہ راست ملوث ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق گرفتار ہونے والوں میں ایک افغانی بھی شامل ہے اور دوسرے کا تعلق بھکر سے بتایا جاتا ہے جبکہ ملزمان کالعدم تنظیم کے کارندے ہیں جن کے سانحہ واہگہ بارڈر میں براہ راست ملوث ہونے کے شواہد بھی ملے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان نے ابتدائی تحقیقات میں بتایا کہ انہوں نے بارڈر کے قریب ہی علاقے میں موجود ایک مدرسے میں پناہ لے رکھی تھی، دھماکے کے وقت ایک شخص حملہ آور کی معاونت کے لیے اس کے قریب ہی موجود تھا جس نے دھماکے کے فوراً بعد مدرسے میں پناہ لے لی۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ ملزمان نے دھماکے کے لیے خودکش جیکٹس پہلے ہی اپنے ٹارگٹ پر پہنچا دی تھی اور بارڈر کےقریب دیگر اسلحہ اور مزید خودکش جیکٹس بھی چھپائے جانے کا انکشاف کیا ہے جبکہ ملزمان کے دیگر کئی ساتھی بھی شہر میں موجود ہیں۔ پولیس نے ملزمان کو مزید تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
واضح رہے کہ واہگہ بارڈر کے قریب خود کش حملہ آور نے خود کو اس وقت دھماکے سے اڑالیا تھا جب شہری پرچم اتارنے کی تقریب دیکھنے کے بعد گھروں کو واپس جارہے تھےاوراس کے نتیجے میں 58 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔