28سالہ سعودی نوجوان کا وزن 400کلوگرام تک پہنچ گیا

موٹاپے کی وجہ سے بستر سے اٹھنا بھی ممکن نہ رہا۔اپنے پاوں پر چلنا الجاسم کے لیے ایک خواب بن کر رہ گیا۔

الجاسم جتنا موٹا ہے اس کا غربت کی وجہ گھر اسی قدر تنگی کا شکار یعنی صرف 40 مربع میٹر پر محیط ہے۔ فوٹو : فائل

ISLAMABAD:
28 سالہ سعودی شہری آدم محمد عبدالحمید الجاسم کا وزن 400 کلوگرام تک پہنچ گیا ہے۔


موٹاپے کی وجہ سے بستر سے اٹھنا بھی ممکن نہ رہا۔اپنے پاوں پر چلنا الجاسم کے لیے ایک خواب بن کر رہ گیا۔ علاج کے لیے شاہ عبدالعزیز تک جانا دوبھر ہونے سے علاج معالجہ بھی روک دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق سعودی قصبے الحفوف کا غربت زدہ رہائشی الجاسم پانچویں جماعت کے بعد اسکول نہیں جا سکا۔ اسکول چھوڑنے کے بعد وہ گھر ہی کا ہو کر گیا تو اسے موٹاپے نے آلیا۔ اب تک اس کا وزن 400 کلو گرام ہو چکا ہے۔

اس غیر معمولی وزن نے اس کے روزمرہ کے معمولات کو بھی سخت مشکل سے دو چار کر دیا ہے، کیونکہ وہ اب آسانی سے چل سکتا ہے نہ بیٹھ سکتا ہے اس لیے بستر سے لگ کر رہ گیا ہے۔الجاسم جتنا موٹا ہے اس کا غربت کی وجہ گھر اسی قدر تنگی کا شکار یعنی صرف 40 مربع میٹر پر محیط ہے۔ اپنی مفلسی کی وجہ سے الجاسم نے کوئی جم جوائن کیا ہے نہ ہی اپنی صحت کے پیش نظر کوئی سوشل انشورنس لے سکا ہے۔
Load Next Story