اسٹیٹ بینک کی ایکسچینج کمپنیوں کوسخت وارننگ

معائنہ ٹیموں کے کام میں رکاوٹ ڈالی تولائسنس منسوخ، کاروبار کیلیے نااہل قرار دیا جاسکتاہے، سرکلر


Business Reporter September 30, 2012
معائنہ ٹیموں کے کام میں رکاوٹ ڈالی تولائسنس منسوخ، کاروبار کیلیے نااہل قرار دیا جاسکتاہے، سرکلر فوٹو: فائل

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے (کٹیگری 'اے' اور 'بی' کی) تمام ایکسچینج کمپنیوں کو متنبہ کیا ہے کہ اگر وہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی معائنہ ٹیموں کے فرائض کی بجا آوری میں دانستہ رکاوٹ ڈالنے کی مرتکب پائی گئیں تو ان کے خلاف تادیبی اقدام کیا جائے گا۔

کٹیگری 'اے' اور 'بی' دونوں طرح کی تمام ایکسچینج کمپنیوں کے سربراہوں کو جاری کردہ ایکسچینج پالیسی ڈپارٹمنٹ کے سرکلر کے مطابق اس تادیبی اقدام میں بشمول دیگر اقدامات کے' ایکسچینج کمپنی کے لائسنس کی معطلی یا منسوخی کے علاوہ یہ اقدام بھی شامل ہو سکتا ہے کہ اس کے ڈائریکٹرز اور اسپانسرز کسی بھی حیثیت میں زرمبادلہ کا کاروبار کرنے کیلیے دائمی طور پر نااہل قرار دیے جا سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک کو ایکسچینج کمپنیوں کی سرگرمیوں کے کسی بھی وقت معائنے کا حق حاصل ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ کمپنیاں اس کے قواعد و ضوابط کی پابندی کر رہی ہیں۔

اسٹیٹ بینک نے اعادہ کیا کہ ایکسچینج کمپنیاں معائنہ ٹیموں سے مکمل تعاون کریں نیز وہ معائنے کے دوران مطلوبہ معلومات مکمل طور پر فراہم کرنے کی بھی پابند ہیں جن میں ان کی سرگرمیوں، اکائونٹس، آپریشنز، آئی ٹی سسٹم اور ریکارڈز کے بارے میں معلومات کے علاوہ دیگر معلومات بھی شامل ہو سکتی ہیں، کسی ایکسچینج کمپنی یا اس کے مجموعی نیٹ ورک کا کوئی اہلکار معائنہ ٹیموں کے کام میں رکاوٹ نہیں ڈالے گا، نیز جھوٹی، گمراہ کن یا غلط معلومات فراہم نہیں کی جائینگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں