پارلیمانی کمیٹی کااجلاس ٹیکسٹائل سٹی پراجیکٹ کاجائزہ

ترقیاتی کام میں پیشرفت پربریفنگ، فرمزکی بجلی وگیس فراہمی کی یقین دہانی

ترقیاتی کام میں پیشرفت پربریفنگ، فرمزکی بجلی وگیس فراہمی کی یقین دہانی. فوٹو: فائل

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ٹیکسٹائل کا اجلاس چیئرمین ممبر قومی اسمبلی حاجی محمد اکرم انصاری کی صدارت میں منعقد ہوا۔جس میں ٹیکسٹائل سٹی کے منصوبے کوجلد پایہ تکمیل تک پہنچانے کے اقدامات پر تفصیلی بحث کی گئی۔

اجلاس میں کمیٹی کے دیگر ممبران قومی اسمبلی طارق شبیر، تسنیم صدیقی، عثمان ابراہیم اور عبدالرشید گوڈیل بھی شریک تھے، اجلاس سے وفاقی وزیر ٹیکسٹائل انڈسٹری مخدوم شہاب الدین، وفاقی مشیر ٹیکسٹائل اور چیئرمین پاکستان ٹیکسٹائل سٹی ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ، وفاقی سیکریٹری ٹیکسٹائل شاہد راشد اور پاکستان ٹیکسٹائل سٹی کے سی ای او ظہیر حسین نے بھی خطاب کیا۔

اجلاس میںکے ای ایس سی، سوئی سدرن گیس کمپنی، کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ، نیشنل بینک آف پاکستان اور وزارت خزانہ کے سینئر ممبران نے اپنے ادارے کی جانب سے میٹنگ میں نمائندگی کی اور معلومات فراہم کیں۔ اس موقع پرڈاکٹر بیگ نے پاکستان ٹیکسٹائل سٹی پراجیکٹ پر جاری ترقیاتی کام کی پیشرفت کے بارے میں اسٹینڈنگ کمیٹی کو بریف کیا اور ان معاملات کی جانب توجہ دلائی جہاں اسٹینڈنگ کمیٹی کی مدد درکار ہے۔ کے ای ایس سی کے نئے کنکشن کے انچارج ادریس قاسم نے اسٹینڈنگ کمیٹی کو بتایا کہ کے ای ایس سی پاکستان ٹیکسٹائل سٹی کی صنعتوں کیلیے پہلے مرحلے میں 50 میگاواٹ بجلی کی بلاتعطل سپلائی کرنے کی گارنٹی دیتی ہے۔


انہوں نے اس بات کی بھی یقین دہانی کرائی کہ کے ای ایس سی دوسرے مرحلے میں اس پراجیکٹ کو مجموعی طور پر 200 میگاواٹ فراہم کرے گی۔ سوئی سدرن گیس کمپنی کے جنرل منیجر (پراجیکٹ اینڈ ڈیولپمنٹ) فیاض مرچنٹ نے پروسیسنگ صنعتوں کو 9ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی فراہمی کا یقین دلایا جبکہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ 20ایم جی ڈی پانی کیلیے 48 انچ قطر کی 22.5 کلومیٹر لائن پاکستان ٹیکسٹائل پراجیکٹ پر کام کررہا ہے۔ کے ڈبلیوایس بی کو ہدایت کی گئی کہ وہ اس پراجیکٹ پر جلد از جلد اپنا کام مکمل کرلے۔

کمیٹی کے ممبران نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستان ٹیکسٹائل سٹی کو اپنے بقایا کام کو مکمل کرنے کیلیے اضافی رقم یا برج فنانسنگ فراہم کی جائے تاکہ وہ جلد از جلد صنعتی پلاٹس فروخت کرسکیں۔ اس موقع پر نیشنل بینک آف پاکستان کے ہیڈ آف انویسٹمنٹ بینکنگ رحمت علی حسنی کو پاکستان ٹیکسٹائل سٹی کے پراجیکٹ کیلیے فنانشل سپورٹ کیلیے کہا گیا۔ اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین نے ڈاکٹر بیگ سے درخواست کی کہ وہ ان معاملات کو جلد از جلد حل کرنے کیلیے ذاتی طور پر وزیراعلیٰ سندھ اور نیشنل بینک آف پاکستان سے اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں۔

ڈاکٹر بیگ نے بتایا کہ وہ ان معاملات کو پہلے ہی صدر اور وزیراعظم پاکستان تک پہنچاچکے ہیں اور اس پراجیکٹ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کیلیے انہوںنے حال ہی میں وزیر خزانہ سے میٹنگز کی ہیں۔ ٹیکسٹائل کے وفاقی وزیر مخدوم شہاب الدین نے اسٹینڈنگ کمیٹی کو بتایا کہ ڈاکٹر بیگ ٹیکسٹائل انڈسٹری کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں اور بطور چیئرمین پاکستان ٹیکسٹائل سٹی ان کا تقرر اس پراجیکٹ کیلیے نہایت سود مند ثابت ہوگا۔ اسٹینڈنگ کمیٹی کے ممبران نے ڈاکٹر بیگ پر اپنے بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے انہیں یقین دلایا کہ پراجیکٹ کی تکمیل میں کسی بھی قسم کی رکاوٹوں کو پارلیمنٹ کے ذریعے دور کرنے میں بھرپور تعاون کرینگے۔

اس موقع پر کراچی سے تعلق رکھنے والے ممبر قومی اسمبلی رشید گوڈیل نے پاکستان ٹیکسٹائل سٹی کیلیے اپنی خدمات پیش کیں۔ وفاقی وزیر ٹیکسٹائل مخدوم شہاب الدین نے چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی سے اسٹینڈنگ کمیٹی کی آئندہ میٹنگ اسلام آباد میں منعقد کرنے اور مستقبل میں اسی طرح کی ریگولر میٹنگ منعقد کرنے کی درخواست کی۔قائمہ کمیٹی کے ممبران کو پاکستان ٹیکسٹائل سٹی پراجیکٹ کے بارے میں ملٹی میڈیا پریزنٹیشن بھی پیش کی گئی جس میں سیکریٹری ٹیکسٹائل شاہد رشید نے ممبران کو بتایا کہ ٹیکسٹائل سٹی کا یہ پراجیکٹ سندھ میں 80 ہزار نئی ملازمتیں اور 2 ارب امریکی ڈالر کا اضافی زرمبادلہ فراہم کریگا۔
Load Next Story