آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا دورہ کابل افغان صدر سمیت فوجی قیادت سے ملاقاتیں

ملاقاتوں میں دونوں ممالک کے تعلقات اور بالخصوص پاکستان کے خلاف افغان سرزمین کا استعمال روکنے پر بھی بات چیت ہوئی


ویب ڈیسک November 06, 2014
دہشت گرد ہمارے مشترکہ دشمن ہیں اس لیے علاقائی تحفظ دہشت گردی کو مشترکہ سمجھنے میں ہی ہے، جنرل راحیل شریف، فوٹو: آئی ایس پی آر

آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے اپنے ایک روزہ دورہ کابل کے دوران افغان صدراشرف غنی اور چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ سمیت فوجی حکام سے ملاقاتیں کی جس میں دونوں ممالک کے تعلقات اور بالخصوص پاکستان کے خلاف افغان سرزمین کا استعمال روکنے پر بات چیت ہوئی۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے کابل کا ایک روزہ دورہ کیا جہاں انہوں نے نو منتخب افغان صدر اشرف غنی اور چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ سے ملاقات کرکے انہیں مبارکباد دی جب کہ آرمی چیف نے افغان وزیر دفاع اور فوجی قیادت سے بھی ملاقاتیں کیں جس میں خطے سے امریکی انخلا کے بعد افغان فورسز کی ذمہ داریوں اور سرحد پار سے دہشت گردی سمیت پاکستان کے خلاف افغان سرزمین کا استعمال روکنے پر بھی بات چیت ہوئی۔

افغان فوجی حکام کی جانب سے جنرل راحیل شریف کو خطے کی سلامتی کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی اور اس موقع پر سرحدی، انٹیلی جنس تعاون اور فوجی تعلقات بڑھانے پر بھی گفتگو ہوئی جب کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے افغانستان کو انفنٹری بریگیڈ کی صورتحال بنانے سمیت افغان فورسز کو پاکستان میں تربیتی کورسز کی بھی پیشکش کی۔

افغان حکام سے ملاقاتوں میں پاک فوج کے سربراہ کا کہنا تھا کہ افغان انتخابات بہتر تعلقات کا تاریخی موقع ثابت ہوں گے، نئی افغان حکومت سے پاک افغان تعلقات دونوں ممالک کے لیے مفید ہوں گے۔ جنرل راحیل شریف نے کہا کہ پر امن اور مستحکم افغانستان پاکستان کے بہترین مفاد میں ہے جب کہ دہشت گرد ہمارے مشترکہ دشمن ہیں اس لیے علاقائی تحفظ دہشت گردی کو مشترکہ سمجھنے میں ہی ہے اور خطے میں سکیورٹی صورتحال بہتر بنانے کے لیے دہشت گردی کا خاتمہ ناگزیر ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔