الیکشن میں دھاندلی کی تحقیقات جسٹسرناصراسلم زاہد کی سربراہی میں کرائی جائیں عمران خان

آج ہرکسی کونیا صوبہ چاہئے لیکن نئے صوبے بننے سے کچھ ٹھیک نہیں ہوگا کیونکہ نئےصوبےمسائل کاحل نہیں ہیں،چیرمین پی ٹی آئی


ویب ڈیسک November 06, 2014
تھرپارکر میں لوگ بھوکے مررہے ہیں لیکن وزیراعلیٰ سندھ کو کچھ بھی پتا نہیں ہے، چیرمین تحریک انصاف، فوٹو: فائل

چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہےکہ الیکشن مین دھاندلی کی تحقیقات نوازشریف کے نہیں سپریم کورٹ کے ماتحت قبول کریں گے جسے ایک ماہ میں مکمل کرایا جائے اور جسٹس(ر) ناصر اسلم زاہد جیسے لوگ اس کی سربراہی کریں اگر دھاندلی ثابت نہ ہوئی تو دھرنا ختم کردیں گے۔

اسلام آباد کے ڈی چوک پر دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ دھرنے کو 90 روز مکمل ہورے ہیں جس پر دھرنے کے شرکا کو مبارکباد پیش کرتاہوں، آج ملک میں پیٹرول کی قیمتیں اسی دھرنے کی بدولت کم ہوئی ہیں لیکن حکومت اب بجلی اورگیس مہنگی کرنے کی تیاری کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شریف برادران اور اسحاق ڈار سب سے بڑے ٹیکس چور ہیں، اسحاق ڈار کے آنے سے بجلی کی چوری 18 فیصد تک ہوگئی ہے، حکمرانوں کا اپنا پیسہ باہر پڑا ہے جبکہ نریندر مودی نے بھارتیوں کا پیسہ سوئٹزرلینڈ سے واپس مانگ لیا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ پاکستان کو ایک قوم بنایا جائے اور ہم تب تک ایک قوم نہیں بنیں گے جب تک عوام کو حقوق نہ دیں، آج ملک میں ہر ایک کو نیا صوبہ چاہئے لیکن صوبے بننے سے کچھ ٹھیک نہیں ہوگا کیونکہ نئے صوبے مسائل کا حل نہیں اور مسائل صرف انصاف سے ہی حل ہوں گے، آج ملک میں ہر سال چار لاکھ بچے گندا پانی پینے سے مررہے ہیں، تھرپارکر میں لوگ بھوکے مررہے ہیں لیکن وزیراعلیٰ سندھ کو کچھ بھی پتا نہیں ہے۔

چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے ہوتے ہوئے ہمیں انصاف نہیں مل سکتا اس لیے کوئی غلط فہمی میں نہ رہے کہ دھرنا ختم ہوجائے گا، ہم نوازشریف کے ماتحت نہیں سپریم کورٹ کے ماتحت تحقیقات قبول کریں گے جسے ایک ماہ میں مکمل کرایا جائے اور جسٹس ناصر اسلم جیسے لوگوں کی سربراہی میں تحقیقات کرائی جائیں اگر دھاندلی ثابت نہ ہوئی تو دھرنا ختم کردیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔