تحریک انصاف نے چیف الیکشن کمشنر کے لئے جسٹس ر ناصر اسلم زاہد کا نام تجویز کردیا

ایسا الیکشن کمشنر ہونا چاہئے جس کی ایمانداری پر کوئی انگلی بھی نہ اٹھا سکے، شاہ محمود قریشی


ویب ڈیسک November 07, 2014
سپریم کورٹ نے چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کے لئے حکومت اور اپوزیشن کو 13 نومبر کی ڈیڈ لائن دے رکھی ہے۔ فوٹو؛ ایکسپریس نیوز

چیف الیکشن کمشنر کے تقرر پر مشاورت کے لئے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے تحریک انصاف کے وائس چیرمین شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی جس میں پی ٹی آئی کی جانب سے جسٹس ریٹائرڈ ناصر اسلم زائد کا نام تجویز کیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کے لئے خورشید شاہ نے شاہ محمود قریشی سے اسلام آباد میں ملاقات کی جس میں چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کے لئے مختلف ناموں پر مشاور کی گئی، ملاقات میں تحریک انصاف کی جانب سے جسٹس ریٹائرڈ ناصر اسلم زاہد کا نام چیف الیکشن کمشنر کے لئے پیش کیا گیا۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ بطور اپوزیشن لیڈر میری ذمہ داری ہے کہ میں حکومت کے ساتھ ساتھ اپوزیشن جماعتوں سے بھی رابطہ کروں اور اس کے لئے یہ میرا آئینی اختیار ہے کہ میں جس سیاسی جماعت سے چاہوں بات کروں اور پھر جو بھی فیصلہ ہو اس کے حوالے سے حکومت کو آگاہ کروں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہو گی کہ معاملے کو ایمانداری اور نیک نیتی کے ساتھ حل کیا جائے تاکہ یہ آئینی معاملہ تنازع کا شکار نہ ہو اور ایسا الیکشن کمشنر تعینات کیا جائے جس پر سب کو اعتماد ہو۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی صرف قانونی معاملہ نہیں بلکہ یہ ایک بہت اہم سیاسی معاملہ بھی ہے، شفاف الیکشن پر تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں اور انتخابی اصلاحات کا مطالبہ تمام سیاسی جماعتوں کا مشترکہ مطالبہ ہے اور اس کے لئے ضروری ہے کہ ایسا الیکشن کمیشن تشکیل دیا جائے جس کی شفافیت پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے۔ تحریک انصاف موجودہ الیکشن کمیشن اور 2013 کے انتخابات کو مسترد کر چکی ہے اور اگر موجودہ الیکشن کمیشن کے ذریعے انتخابات کرائے گئے تو وہ کسی صورت قابل قبول نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کے لئے جو نام پیش کئے گئے وہ ہمارے لئے قابل احترام ہیں لیکن ہم نے پارٹی مشاورت کے ساتھ جسٹس ریٹائرڈ ناصر اسلم زاہد کا نام تجویز کیا ہے کیونکہ ان کا پورا کیرئیر شفاف ہے اور کوئی ان پر انگلی نہیں اٹھا سکتا، اگر کوئی ایسا الیکشن کمشنر تعینات ہو جاتا ہے جو آزاد، خود مختار اور شفاف ہو اور جس کی ایمانداری پر کسی کو انگلی اٹھانے کی جرات نہ ہو تو یہ پاکستان کی خدمت ہو گی۔

تحریک انصاف کے وائس چیرمین کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے ذہن میں بھی کچھ نام ہوں گے لیکن ہمیں ان میں سے کچھ ناموں پر شدید تحفظات ہیں کیونکہ ان کا ماضی سیاسی وابستگیوں سے جڑا ہے اور اگر کوئی ایسا الیکشن کمشنر تعینات کیا گیا تو پھر ہم احتجاج کا حق رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جسٹس ناصر اسلم زاہد اور جسٹس رانا بھگوان داس دونوں قابل اعتماد نام ہیں اور چیف الیکشن کمشنر کے لئے ان دونوں ناموں پر غور ہونا چاہیئے۔

واضح رہے کہ چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کے لئے حکومت کی جانب سے جسٹس ریٹائرڈ سعید الزماں صدیقی اور جسٹس ریٹائرڈ تصدق حسین جیلانی کے نام تجویز کئے گئے ہیں جب کہ اپوزیشن کی جانب سے اجمل میاں اور رانا بھگوان داس اور جسٹس ریٹائرڈ طارق پرویز کے نام پیش کئے گئے ہیں۔ سپریم کورٹ کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کے لئے حکومت اور اپوزیشن کو 13 نومبر کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں