مخالفین سن لیں ابھی وارم اپ ہے جب کہ اصل دھرنا تو 30 نومبر کے بعد شروع ہوگا عمران خان
الیكشن كمیشن سےنہیں سپریم کورٹ سے انصاف كی توقع ہے اور ایسا كمیشن بنایا جائے جو 30روزمیں تحقیقات كرے،چیرمین پی ٹی آئی
تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ابھی تو وارم اپ چل رہا ہے جب کہ اصل دھرنا تو 30 نومبر کے بعد شروع ہوگا جس کے لئے آزادی فنڈ میں 5 کروڑ روپے اکٹھے ہوچکے ہیں۔
اسلام آباد کے ڈی چوک پر آزادی دھرنے كے شركا سے خطاب كرتے ہوئے عمران خان نے كہا كہ 30 نومبر كو انسانوں كا سونامی اسلام آباد كا رخ كرے گا اور اصل دھرنا 30 نومبر كے بعد شروع ہوگا، ابھی تو وارم اپ چل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانوں كے سمندر كے لئے آزادی فنڈ میں 5 كروڑ روپے اكٹھے ہوچكے ہیں، پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین آصف زرداری پوچھتے ہیں كہ دھرنے کے لئے پیسہ كہاں سے آتا ہے تو انہیں بتا دوں كہ دھرنے كے لئے پیسہ عوام دیتے ہیں جبکہ بیرون ملک پاكستانی بھی پیسہ اكٹھا كر رہے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اب ہمیں موجودہ الیكشن كمیشن سے نہیں بلکہ سپریم کورٹ سے انصاف كی توقع ہے، سپریم كورٹ ایک ایسا كمیشن بنائے جو 30 روز میں تحقیقات كرے، سپریم كورٹ كے پاس جسٹس (ر) ناصر اسلم جیسی شخصیات ہیں جو دھاندلی كی منصفانہ تحقیقات كرسكتی ہیں، اگر انتخابات میں دھاندلی ثابت نہ ہوئی تو ہم اپنا دھرنا ختم كردیں گے اور اگر ثابت ہوجائے تو نواز شریف استعفیٰ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور آصف زرداری كے 300 ارب ڈالر بیرون ملک میں ہیں اوردونوں ملک کے دوسرے اورتیسرے ا امیر ترین آدمی ہیں لیكن یہ خود ٹیكس نہیں دیتے، نواز شریف جب 4 سال پہلے اچھے موڈ میں تھے تو 5 ہزار روپے ٹیكس دیا لیکن جب بیرون ملک مقیم تھے تو ایک روپیہ بھی ٹیكس نہیں دیا، كیا اس دوران وہ اپنی تمام فیکٹریاں بھی اپنے ساتھ لے گئے تھے۔
تحریک انصاف کے چیرمین کا کہنا تھا کہ حکمران عوام كے پیسے كو بیدردی سے خرچ كر رہے ہیں، رائیونڈ کی پولیس كا سالانہ خرچہ 50 كروڑ روپے ہے جبکہ آصف زرداری كے حالیہ دورہ چین پر بھی پاكستانیوں كے ڈھائی كروڑ روپے خرچ ہوئے کیونکہ سندھ حكومت نے انہیں دورے كے لئے ہوائی جہاز سركاری خرچے پر فراہم كیا لیکن تحریک انصاف كی حكومت عوام كا پیسہ عوام پر خرچ كرے گی، گورنر ہاؤسز كی دیواریں گرا دیں گے اور تحریک انصاف كے گورنر اور وزرائے اعلیٰ سادگی اختیار كریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں پیٹرولیم مصنوعات كی قیمتوں میں كمی ہوئی مگر پاكستان میں اس حساب سے كمی نہیں كی گئی، پیٹرول اور ڈیزل كی قیمتیں ہمارے خوف سے نیچے آئیں تاہم ان میں ابھی اور بھی كمی ہونی چاہئے۔
اسلام آباد کے ڈی چوک پر آزادی دھرنے كے شركا سے خطاب كرتے ہوئے عمران خان نے كہا كہ 30 نومبر كو انسانوں كا سونامی اسلام آباد كا رخ كرے گا اور اصل دھرنا 30 نومبر كے بعد شروع ہوگا، ابھی تو وارم اپ چل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانوں كے سمندر كے لئے آزادی فنڈ میں 5 كروڑ روپے اكٹھے ہوچكے ہیں، پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین آصف زرداری پوچھتے ہیں كہ دھرنے کے لئے پیسہ كہاں سے آتا ہے تو انہیں بتا دوں كہ دھرنے كے لئے پیسہ عوام دیتے ہیں جبکہ بیرون ملک پاكستانی بھی پیسہ اكٹھا كر رہے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اب ہمیں موجودہ الیكشن كمیشن سے نہیں بلکہ سپریم کورٹ سے انصاف كی توقع ہے، سپریم كورٹ ایک ایسا كمیشن بنائے جو 30 روز میں تحقیقات كرے، سپریم كورٹ كے پاس جسٹس (ر) ناصر اسلم جیسی شخصیات ہیں جو دھاندلی كی منصفانہ تحقیقات كرسكتی ہیں، اگر انتخابات میں دھاندلی ثابت نہ ہوئی تو ہم اپنا دھرنا ختم كردیں گے اور اگر ثابت ہوجائے تو نواز شریف استعفیٰ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور آصف زرداری كے 300 ارب ڈالر بیرون ملک میں ہیں اوردونوں ملک کے دوسرے اورتیسرے ا امیر ترین آدمی ہیں لیكن یہ خود ٹیكس نہیں دیتے، نواز شریف جب 4 سال پہلے اچھے موڈ میں تھے تو 5 ہزار روپے ٹیكس دیا لیکن جب بیرون ملک مقیم تھے تو ایک روپیہ بھی ٹیكس نہیں دیا، كیا اس دوران وہ اپنی تمام فیکٹریاں بھی اپنے ساتھ لے گئے تھے۔
تحریک انصاف کے چیرمین کا کہنا تھا کہ حکمران عوام كے پیسے كو بیدردی سے خرچ كر رہے ہیں، رائیونڈ کی پولیس كا سالانہ خرچہ 50 كروڑ روپے ہے جبکہ آصف زرداری كے حالیہ دورہ چین پر بھی پاكستانیوں كے ڈھائی كروڑ روپے خرچ ہوئے کیونکہ سندھ حكومت نے انہیں دورے كے لئے ہوائی جہاز سركاری خرچے پر فراہم كیا لیکن تحریک انصاف كی حكومت عوام كا پیسہ عوام پر خرچ كرے گی، گورنر ہاؤسز كی دیواریں گرا دیں گے اور تحریک انصاف كے گورنر اور وزرائے اعلیٰ سادگی اختیار كریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں پیٹرولیم مصنوعات كی قیمتوں میں كمی ہوئی مگر پاكستان میں اس حساب سے كمی نہیں كی گئی، پیٹرول اور ڈیزل كی قیمتیں ہمارے خوف سے نیچے آئیں تاہم ان میں ابھی اور بھی كمی ہونی چاہئے۔