پاکستان اور چین کے درمیان 21 معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط

اقتصادی راہداری منصوبہ خطے کی تقدیر بدل دے گا، وزیراعظم نواز شریف


ویب ڈیسک November 08, 2014
پاکستانی عوام چینی وزیراعظم کے دورہ پاکستان کی منتظر ہے اور پاکستان ون چائنا پالیسی کی حمایت کرتا ہے، نواز شریف۔ فوٹو: پی آئی ڈی

ISLAMABAD: پاکستان اور چین کے درمیان توانائی اور اقتصادی راہداری منصوبے سمیت 21 معاہدوں اور مفاہمت کی یاداشتوں پر دستخط ہو گئے ہیں۔

وزیراعظم نواز شریف نے بیجنگ میں چینی صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم لی کی چنگ سے ملاقاتیں کیں جس میں دو طرفہ تعلقات اور خطے کی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور فنی تعاون سمیت 21 معاہدوں اور مفاہمت کی یاداشتوں پر دستخط ہوئے۔

چینی ہم منصب سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ملک میں دھرنوں کی وجہ سے جو کام رہ گیا ان معاہدوں سے ان میں روح آ جائے گی، ہماری حکومت ملک سے بجلی کا بحران ختم کرنے کے لئے پر عزم ہے، دورے سے پاکستان میں توانائی کا مسئلہ حل کرنے میں مدد ملے گی اور توانائی کا مسئلہ حل ہونے سے ملک میں ترقی اور خوشحالی آئے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے درمیان اقتصادی راہداری منصوبہ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط دوستی کی عکاس ہے، یہ منصوبہ خطے کی تقدیر بدل دے گا، اس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور ملک سے غربت کا خاتمہ ہو گا۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستانی عوام چینی وزیراعظم کے دورہ پاکستان کی منتظر ہے اور پاکستان ون چائنا پالیسی کی حمایت کرتا ہے۔

دوسری جانب وزیراعظم کے ترجمان ڈاکٹر مصدق ملک کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ دوستی نے عوامی روپ پہنا ہے، چین کے ساتھ کئے گئے معاہدوں سے پسماندہ علاقے ترقی کریں گے اور نوجوانوں کو روز گار ملے گا، اقتصادی راہداری منصوبے سے ترقی صرف شہروں تک محدود نہیں رہے گی بلکہ پسماندہ علاقے بھی ترقی کریں گے، گوادر میں بھی ترقی ہو گی جس سے بلوچستان ترقی کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ توانائی منصوبوں سے پاکستان کو 10 ہزار 500 میگا واٹ اضافی بجلی ملے گی، کوئلے سے ساڑھے 3 سال میں بجلی حاصل ہو سکے گی۔ چین کے ساتھ شمسی توانائی، پن بجلی ، ہوا اور پانی سے بجلی کے منصوبوں پر دستخط کئے گئے ہیں، پاکستان میں انرجی بحران ختم ہو گا تو نئے کاروبار شروع ہوں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں