کراچی کے قومی ادارہ صحت برائے اطفال میں بجلی بندش کے باعث انکیوبیٹر میں موجود 4 بچے جاں بحق
وزیراعلیٰ سندھ نے این آئی سی ایچ میں بچوں کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا
قومی ادارہ صحت برائے اطفال میں بجلی کی فراہمی معطل ہونے سے آکسیجن نہ ملنے کے باعث انکیوبیٹر میں موجود 4 بچے دم توڑ گئے۔
ایکسپریس نیوز کےمطابق کراچی کے قومی ادارہ صحت برائے اطفال کے ایمرجنسی اور انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں کئی گھنٹے تک بجلی کی فراہمی معطل رہی اور اسپتال انتظامیہ نے ان وارڈز میں موجود بچوں کے لیے کوئی انتظام نہ کیا جس کے باعث انکیوبیٹر میں رکھے بچوں کو آکسیجن نہ ملنے سے وہ دم توڑ گئے۔
اسپتال میں بجلی نہ ہونے کی صورت میں جنریٹر کو متبادل ذریعے کو طور پر استعمال کیا جاتا ہے لیکن جنریٹر سے بجلی کی نارمل سپلائی نہ ہونے سے انکیوبیٹر سمیت دیگر مشینیں بھی بند ہیں جس کے باعث مزید بچوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہےکہ بجلی کی بندش سے کسی بچے کی ہلاکت نہیں ہوئی ہے، اسپتال میں کیبلٹ فالٹ کے باعث بجلی بند ہوئی جس کو ٹھیک کرنے کا کام جاری ہے جبکہ اسپتال میں بجلی نہ ہونے کی صورت میں جنریٹر استعمال کیا جاتا ہے۔
ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ اسپتال کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی جاری ہے اور ہماری طرف سے اس میں کوئی کوتاہی نہیں برتی گئی اس لیے واقعے کی ذمہ داری اسپتال انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ نے اسپتال میں بچوں کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے جبکہ وزیر صحت جام مہتاب کا کہنا ہےکہ اسپتال میں بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا تھا جس کے باعث ایک بچے کی ہلاکت ہوئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کےمطابق کراچی کے قومی ادارہ صحت برائے اطفال کے ایمرجنسی اور انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں کئی گھنٹے تک بجلی کی فراہمی معطل رہی اور اسپتال انتظامیہ نے ان وارڈز میں موجود بچوں کے لیے کوئی انتظام نہ کیا جس کے باعث انکیوبیٹر میں رکھے بچوں کو آکسیجن نہ ملنے سے وہ دم توڑ گئے۔
اسپتال میں بجلی نہ ہونے کی صورت میں جنریٹر کو متبادل ذریعے کو طور پر استعمال کیا جاتا ہے لیکن جنریٹر سے بجلی کی نارمل سپلائی نہ ہونے سے انکیوبیٹر سمیت دیگر مشینیں بھی بند ہیں جس کے باعث مزید بچوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہےکہ بجلی کی بندش سے کسی بچے کی ہلاکت نہیں ہوئی ہے، اسپتال میں کیبلٹ فالٹ کے باعث بجلی بند ہوئی جس کو ٹھیک کرنے کا کام جاری ہے جبکہ اسپتال میں بجلی نہ ہونے کی صورت میں جنریٹر استعمال کیا جاتا ہے۔
ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ اسپتال کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی جاری ہے اور ہماری طرف سے اس میں کوئی کوتاہی نہیں برتی گئی اس لیے واقعے کی ذمہ داری اسپتال انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ نے اسپتال میں بچوں کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے جبکہ وزیر صحت جام مہتاب کا کہنا ہےکہ اسپتال میں بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا تھا جس کے باعث ایک بچے کی ہلاکت ہوئی ہے۔