ہاکی چیمپئنز ٹرافی کا انعقاد ہر2 برس بعد کرنے کا فیصلہ

پاکستان ایف آئی ایچ میٹنگ میں ورلڈ کپ میں ٹیموں کی تعدادبڑھانے کی تجویزدے گا۔


پاکستان ایف آئی ایچ میٹنگ میں ورلڈ کپ میں ٹیموں کی تعدادبڑھانے کی تجویزدے گا۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

ورلڈ ہاکی فیڈریشن نے چیمپئنز ٹرافی کے انعقاد کی میعاد میں اضافہ کردیا، میگا ایونٹ اب ہر سال کے بجائے2 برس بعد ہوگا۔

ذرائع کے مطابق نئے شیڈول کے مطابق پہلے برس چیمپئنز چیلنج ایونٹ اور اگلے سال چیمپئنز ٹرافی ہوگی۔یاد رہے کہ چیمپئنز ٹرافی میں شرکت نہ کرنے والی ٹیموں کی عالمی رینکنگ بُری طرح متاثر ہوتی تھی،پاکستانی ٹیم 2008 سے 2010کے دوران مسلسل3 ایونٹس میں شرکت نہ کر سکی جس کی وجہ سے اس کی رینکنگ میں تنزلی آئی۔ چیمپئنز ٹرافی میں شریک ہر ٹیم کو کم ازکم 130 پوائنٹس ملتے اور فاتح یا رنر اپ رہنے پر مزید اضافہ ہوتا ہے۔

پاکستان ہاکی ٹیم کی موجودہ عالمی رینکنگ میں1665 پوائنٹس کے ساتھ نویں پوزیشن ہے، تینوں چیمپئنز ٹرافی میں شرکت کی صورت میں اسے390 پوائنٹس ملتے جس کے بعد مجموعی پوائنٹس 2055 بنتے اور اس کی موجودہ عالمی رینکنگ میں پوزیشن چوتھی ہوتی۔ یاد رہے کہ ایف آئی ایچ کی نئی درجہ بندی کے مطابق جرمنی 2548 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہے، آسٹریلیا 2500 پوائنٹس دوسرے، ہالینڈ 2293 تیسرے اور انگلینڈ 2045 پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے۔

ذرائع کے مطابق بیجنگ اولمپکس2008ء میں بھارتی ٹیم میگا ایونٹ کے کوالیفائی نہ کر سکی جس کی وجہ سے بھارت سمیت دنیا کے کئی ممالک کی دلچسپی برائے نام رہ گئی، اس صورتحال کے بعد ایف آئی ایچ اپنی پرانی پالیسیوں میں نظر ثانی کرنے پر مجبور ہوئی۔ ماضی میں ورلڈ کپ یا اولمپکس کی صورت میں متعدد ممالک چیمپئنز ٹرافی کے لیے اپنی اے ٹیمیں بھیج دیتے تھے تاہم اب ایسا نہیں ہوگا، ہر ٹیم بھر پور تیاری کے ساتھ آ کر میگا ایونٹ جیتنے کے لیے سر دھڑ کی بازی لگا دے گی۔

مزید معلوم ہوا ہے کہ ملائیشیا اور سنگا پور میں2010ء کے جونیئر ورلڈ کپ میں ٹیموں کی تعداد ماضی کی طرح ہی رہتی تو تاریخ میں پہلی بار پاکستان کو شرکت سے محروم رہنا پڑتا، پی ایچ ایف کے حکمت عملی کی وجہ سے نہ صرف قومی ٹیم کو شامل کیا گیا بلکہ ورلڈ کپ کی تاریخ میں پہلی بار شریک ٹیموں کی تعداد بھی18 ہوئی۔ایف آئی ایچ کے آئندہ اجلاس میں پاکستان کی طرف سے ورلڈ کپ میں ٹیموں کی تعداد میں اضافے کی تجویز بھی دی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔