بنگلہ دیشی ٹیم ناکام ثقلین بدستور بورڈ کی آنکھ کا تارا

پلیئرزمیں سیکھنے کاجذبہ موجود ہے، ہربولر اور بیٹسمین پر محنت کر رہا ہوں، سابق اسپنر

پلیئرزمیں سیکھنے کاجذبہ موجود ہے، ہربولر اور بیٹسمین پر محنت کر رہا ہوں، سابق اسپنر فوٹو: ایکسپریس

ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے گروپ مرحلے میں ناکامی کے باوجود ثقلین مشتاق بنگلہ دیشی بورڈ کی آنکھ کا تارا بنے ہوئے ہیں۔

مختصر معاہدے پر ذمہ داریاں نبھانے والے سابق پاکستانی آف اسپنر کیلیے میگا ایونٹ میں ٹیم کی کارکردگی تکلیف دہ رہی جو نیوزی لینڈ اور پاکستان کے خلاف دونوں گروپ میچز ہار گئی،بورڈکو بولنگ کوچ کی لگن دیکھتے ہوئے ان سے کوئی شکایت نہیں جبکہ بنگلہ دیشی میڈیا بھی ثقلین کی چار ماہ کیلیے وابستگی کو مثبت انداز میں دیکھ رہا ہے،عمومی خیال یہ ہے کہ سابق اسپنر کا وسیع تجربہ ٹیم کے بہت کام آئے گا۔


ثقلین جتنی محنت سے بولرز اور بیٹسمینوں کے ساتھ کام کر رہے ہیں اس نے انھیں بنگلہ دیش میں خاصا مقبول بنا دیا۔ سابق اسپنر نے نے بی بی سی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ٹیم کے ساتھ کام کرتے ہوئے لطف آ رہا ہے،کھلاڑیوں میں سیکھنے کا جذبہ موجود ہے،میں ہر بولر اور بیٹسمین پر محنت کر رہا ہوں، بولرز کو بیٹسمین کی کمزوری بتا کر حملے کا کہتا ہوں جبکہ بیٹسمین کو مشورہ دیتا ہوں کہ بولر کی حکمت عملی کو کیسے غیرموثر بنانا ہے۔

سابق پاکستانی پیسر وقار یونس اپنے دور کوچنگ میں خود نیٹ پر بولنگ کرتے تھے، ثقلین نے بھی یہی راہ اپنائی اور نیٹ پریکٹس میں ہر بیٹسمین کو خود بولنگ کی،کئی بار تو بیٹسمین ان کی گیندیں سمجھ بھی نہ سکے، اس بارے میں سوال پر سابق ٹیسٹ اسپنر نے کہا کہ میں اب بھی کلب کرکٹ کھیلتا ہوں تاکہ خود کو فٹ رکھ سکوں، کوچنگ میں وہی کامیاب ہے جو خود عملی طور پر اپنے کھلاڑیوں کو کام کر کے دکھائے،انھوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں کرکٹ کا جنون اورکھیل کا ڈھانچہ کئی انداز میں موجود ہے، وہاں اکیڈمی موجود اور مجھے کئی باصلاحیت بولرز نظر آئے جن پر کام کرنا چاہتا ہوں، اس سے ان کی صلاحیتیں بھرپور انداز میں سامنے آ سکیں گی۔

ثقلین مشتاق کی ایجاد کردہ گیند 'دوسرا' کو اب ہر آف اسپنر اپنا ہتھیار بنا چکا ہے، اس بارے میں سوال پر انھوں نے کہا کہ مجھے بہت خوشی ہوتی ہے کہ جو گیند میں نے متعارف کرائی اسے کئی بولرز اپنی کامیابی کے لیے استعمال کرتے ہیں، مرلی دھرن، سعید اجمل، ہربھجن یا گریم سوان کوئی بھی ہو مجھے فخر ہے کہ 'دوسرا' کے ذکر پر میرا نام ضرور آتا ہے۔ ثقلین نے کہا کہ آف اسپن بولنگ کا مستقبل روشن ہے تاہم اب بھی کئی پہلو اجاگر ہونے باقی ہیں، اگر بولرز سخت محنت کریں توکئی نئی چیزیں سامنے آ سکتی ہیں۔
Load Next Story