امریکا کا عراق میں برسرپیکار جنگجو تنظیم داعش کے خلاف مزید فوج بھیجنے کا فیصلہ

داعش کے خلاف آپریشن کو جاری رکھنے کے لئے امریکی صدر کانگریس سے 5 ارب 60 کروڑ ڈالر کا مطالبہ کریں گے،وائٹ ہاؤس


ویب ڈیسک November 08, 2014
امریکی فوجی جنگجوؤں کے خلاف براہ راست لڑائی میں حصہ نہیں لیں گی بلکہ عراقی فورسز سے تعاون کریں گے، وائٹ ہاؤس فوٹو: فائل

امریکی صدر باراک اوباما نے عراق میں برسرپیکار جنگجو تنظیم داعش کے خلاف جاری آپریشن میں عراقی فوج کی مدد کے لئے مزید 1500 فوجی بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

امریکی محکمہ دفاع کے مطابق مزید فوجی بھیجنے کا فیصلہ عراقی حکومت کی جانب سے درخواست کے بعد کیا گیا، امریکی فوج عراق کے شمالی، مغربی اور جنوبی علاقوں میں تربیتی مراکز قائم کریں گی جہاں عراقی اور کرد فورسز کے اہلکاروں کو تربیت دی جائے گی۔ پینٹاگون کے بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی فوجی داعش کی مزاحمت کو کچلنے کے لئے عراقی فورسز کو مشاورت اور معاونت بھی فراہم کریں گے اور اس مقصد کے لئے بغداد اور اربیل سے باہر 2 نئے سینٹرز بھی بنائے جائیں گے۔

دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ عراق میں امریکی فوجی محفوظ مقامات پر تعینات ہوں گے اورداعش جنگجوؤں کے خلاف براہ راست لڑائی کا حصہ نہیں بنیں گے تاہم لڑائی کے دوران عراقی فورسز کے ساتھ فوری تعاون کریں گے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ داعش کے خلاف آپریشن کو جاری رکھنے کے لئے امریکی صدر کانگریس سے 5 ارب 60 کروڑ ڈالر کا مطالبہ کریں گے اور جب تک کانگریس یہ رقم مختص کرنے کی منظوری نہیں دیتی فوجیوں کو عراق نہیں بھیجا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔