شاعر مشرق ڈاکٹرعلامہ محمد اقبال کا 137 واں یوم ولادت آج منایا جارہا ہے

بحیثیت سیاستدان علامہ اقبال کا سب سے نمایاں کارنامہ نظریۂ پاکستان ہے جو انہوں نے 1930 میں پیش کیا تھا۔


ویب ڈیسک November 09, 2014
علامہ اقبال کو پاکستان کے قومی شاعر کی حیثیت حاصل ہے۔ فوٹو: وکی پیڈیا

اپنی شاعری کے ذریعے برصغیر پاک و ہند کے کروڑوں مسلمانوں کو خواب غفلت سے جگانے والے عظیم مفکر علامہ محمد اقبال کا 137واں یوم پیدائش آج منایا جارہا ہے.

9 نومبر 1877 ءکو سیالکوٹ میں پیدا ہونے والے علامہ محمد اقبال نے ابتدائی تعلیم اپنے آبائی شہر میں حاصل کی جس کے بعد انہوں نے لاہور کا رخ کیا۔ 1899میں انہوں نے ایم اے کا امتحان دیا اور پنجاب بھرمیں اوّل آئے۔ ایم اے کے بعد وہ شعبہ درس و تدریس سے منسلک ہوگئے اس دوران شاعری بھی جاری رہی، اورینٹل کالج میںِ تدریس کے دوران ہی انہوں نے ''ارلی پلائجنٹس''اور ''پولٹیکل اکانومی'' کا اردو میں ترجمہ کیا، شیخ عبدالکریم الجیلی کے نظریۂ توحیدِ مطلق پر انگریزی میں ایک مقالہ لکھا اور ''علم الاقتصاد''کے نام سے اردو زبان میں ایک کتاب تصنیف کی۔ 1905 میں وہ برطانیہ چلے گئے جہاں انہوں نے کیمبرج یونیورسٹی ٹرنٹی کالج میں داخلہ لے لیا تاہم ایک ماہ کے بعد ہی انہوں نے معروف تعلیمی ادارے لنکنزاِن میں وکالت کی تعلیم لینا شروع کردی بعد ازاں بعد وہ جرمنی چلے گئے جہاں میونخ یونیورسٹی سے انہوں نے فلسفہ میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔

1910 میں وطن واپسی کے بعد انہوں نے وکالت کے ساتھ سیاست میں بھی حصہ لینا شروع کیا۔ انہوں نے اپنی شاعری کے ذریعے فکری اور سیاسی طور پر منتشر مسلمانوں کو خواب غفلت سے جگایا۔ برّصغیر میں مسلم سیاسی جماعتیں سخت انتشار اور افتراق میں مبتلا تھیں اور نام نہاد مسلم قیادست کی جانب سے اپنا اپنا راگ الاپا جا رہا تھا۔ قائداعظم مایوس ہو کر لندن جا چکے تھے اور یہ سب دیکھنے کو صرف ایک اقبال رہ گئے تھے، اقبال اور دیگر شخصیات کے اصرار پر قائداعظم ہندوستان واپس آگئے اور1934 کو مسلم لیگ کے صدر منتخب ہوئے۔ اسی برس اقبال بھی مسلم لیگ کے مرکزی پارلیمانی بورڈ کے رکن بنے۔ تاہم طبیعت نے ان کا ساتھ نہ دیا اور 21 اپریل 1938 کو لاہور میں خالق حقیقی سے جاملے۔

علامہ اقبال کو بیسویں صدی کے ایک معروف شاعر، مصنف، قانون دان، سیاستدان، مسلم صوفی اور تحریک پاکستان کی اہم ترین شخصیت کا درجہ حاصل ہے تاہم ان کی بنیادی وجۂ شہرت شاعری ہے۔ جس میں انہوں نے احیائے امت اسلام کی جانب اپنی توجہ مبذول رکھی۔ ان کے اردو مجموعہ کلام میں بانگ درا، بالِ جبریل اور ضرب کلیم شامل ہیں، اس کے علاوہ "دا ریکنسٹرکشن آف ریلیجس تھاٹ ان اسلام" کے نام سے انگریزی میں ایک کتاب بھی تحریر کی۔ بحیثیت سیاستدان ان کا سب سے نمایاں کارنامہ نظریۂ پاکستان کی تشکیل ہے جو انہوں نے 1930ء میں الہ آباد میں مسلم لیگ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے پیش کیا تھا۔ یہی نظریہ بعد میں پاکستان کے قیام کی بنیاد بنا۔ گو کہ انہوں نے اس نئے ملک کے قیام کو اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھا لیکن انہیں پاکستان کے قومی شاعر کی حیثیت حاصل ہے۔

مفکر پاکستان کے یوم پیدائش کے موقع پر ملک بھر میں خصوصی تقریبات کا سلسلہ جاری ہے، اس سلسلے میں مزار اقبال پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب میں پاکستان بحریہ کے دستے نے پاکستان رینجرز کی جگہ فرائض سنبھالے۔ اس موقع پر مارچ پاسٹ بھی کیا گیا۔ اس موقع پر اسٹیشن کمانڈر نیوی کموڈور ایس ایم شہزاد مزار پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں