ویسٹ انڈین‘ بھارتی تنازع آئی سی سی نے نوٹس لے لیا

مستقبل میں دورہ ادھورا چھوڑکر جانے والے پلیئرز کیخلاف سخت ایکشن لینے کا فیصلہ


Sports Desk November 10, 2014
بی سی سی آئی کی جانب سے ویسٹ انڈیز کو 42 ملین ڈالر ہرجانے کا نوٹس بھیجا گیا جس کا جواب اس کو 15 نومبر تک دینا ہے ۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD: انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ویسٹ انڈیز کی جانب سے بھارت کا دورہ ادھورا چھوڑنے کا سخت نوٹس لے لیا، آئی سی سی کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ آئندہ ایسی حرکت کرنے والے پلیئرز کو سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

انٹرنیشنل کرکٹ پر پابندی کے ساتھ کسی اور ملک میں فرنچائز اور کلب کے ساتھ معاہدے بھی ختم کردیے جائیں گے، کونسل کے چیئرمین این سری نواسن کا کہنا ہے کہ بی سی سی آئی اور کیریبیئن بورڈ کے درمیان تنازع کا مثبت حل ڈھونڈنے کی کوشش کی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق آئی سی سی ایگزیکٹیو بورڈ کا دوروزہ اجلاس گذشتہ روز شروع ہوا تو پہلے دن ویسٹ انڈین ٹیم کی جانب سے بھارت کا دورہ ادھورا چھوڑنے کا معاملہ چھایا رہا، تمام ممبران نے اس پر انتہائی افسوس اور مایوسی کا اظہار کیا۔

آئی سی سی نے اس سے قبل کہا تھا کہ وہ اس معاملے میں مداخلت نہیں کرے گا لیکن اب اس کی جانب سے کھلاڑیوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ اگر مستقبل میں کسی نے ایسی حرکت کی تو اس کو معاف نہیں کیا جائے گا،کونسل کے اعلامیہ کے مطابق کھلاڑیوں کی جانب سے کنٹریکٹ معاملات کو اپنے ہاتھ میں لینے اوریوں ٹورز ادھورے چھوڑ دینے سے کھیل کو ناقابل تلافی نقصان پہنچتا ہے، مستقبل میں جو پلیئرز اس طرح کی حرکت کریں گے وہ نہ صرف اپنے بورڈ کے ڈسپلنری قوانین کی خلاف ورزی کریں گے جس کی وجہ سے ان پر پابندی عائد ہوگی بلکہ ان کے دوسرے ممالک میں ہونے والے ٹورنامنٹس میں کلبز یا فرنچائزز کے ساتھ معاہدے بھی منسوخ کردیے جائیں گے۔

اس کا مطلب یہ ہوا کہ ایسے پلیئرز آئندہ آئی پی ایل جیسے ایونٹس میں شریک نہیں ہوسکیں گے۔ یاد رہے کہ بی سی سی آئی کی جانب سے ویسٹ انڈیز کو 42 ملین ڈالر ہرجانے کا نوٹس بھیجا گیا جس کا جواب اس کو 15 نومبر تک دینا ہے جبکہ کیریبیئن بورڈ اس معاملے میں ایک ٹاسک فورس بناچکا ہے۔ آئی سی سی کے چیئرمین سری نواسن کا کہنا ہے کہ جو کچھ ہوا وہ ہمارے کھیل کا ایک افسوسناک باب ہے جس سے اس کی ساکھ متاثر ہوئی اور شائقین کا اعتماد مجروح ہوا ہے، کونسل نے اس معاملے کا جائزہ لیا اور اس بات کو یقینی بنانے کا فیصلہ کیا کہ مستقبل میں ایسا نہ ہو، اس کے ساتھ آئی سی سی دونوں بورڈز کے درمیان تنازع کا مثبت اور تعمیری حل ڈھونڈنے کیلیے بھی کام کررہی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں