سچن ٹنڈولکر نے پہلا میچ پاکستان کیلیے کھیلا تھا
1987کےدورئہ بھارت میں منعقدہ میچ میں عمران خان کی زیرقیادت کھیلنےوالی پاکستان ٹیم کے لیےبطورمتبادل فیلڈرمیدان میں اترے
ریکارڈ شکن بھارتی بیٹسمین سچن ٹنڈولکر نے اپنے بین الاقوامی کیریئر کی شروعات 1989 کے دورئہ پاکستان میں کی تھی، تاہم یہ بات بہت کم لوگوں کو معلوم ہے کہ انھوں نے اپنا انٹرنیشنل پہلا میچ پاکستان کی جانب سے کھیلا تھا۔
یہ دلچسپ انکشاف بھی انھوں نے اپنی آپ بیتی میں شامل کیا ہے، جو حال ہی میں شائع ہوئی ہے، 1987 میں پاکستانی ٹیم کے دورئہ بھارت کے موقع پر ممبئی میں پاکستان اور میزبان ٹیم کے درمیان ایک نمائشی میچ میں وہ عمران خان کی زیرقیادت کھیلنے والی پاکستان ٹیم کے لیے متبادل فیلڈر کے طور پر میدان میں اترے تھے، اس میچ میں کھانے کے وقفے پر جاوید میانداد اور عبدالقادر میدان سے باہر چلے گئے اور اس موقع پر ٹنڈولکر کو فیلڈنگ کے لیے بھیجا گیا تھا۔
عمران خان نے انھیں لانگ آن پر کھڑا کیا جہاں تھوڑی ہی دیر بعد کپیل دیو نے ایک اونچا شاٹ کھیلا لیکن 15 میٹربھاگنے کے باوجود ٹنڈولکر یہ کیچ تھامنے میں ناکام رہے تھے، ٹنڈولکر نے لکھا کہ بعد میں میں نے اپنے دوست سے شکایتاً کہا بھی تھا کہ اگر مجھے لانگ آن کے بجائے مڈ آن پر کھڑا کیا جاتا تو میں شاید یہ کیچ قابو کرلیتا، ٹنڈولکر نے مزید لکھا ہے کہ مجھے پتہ نہیں کہ عمران خان کو یاد بھی ہے کہ نہیں کہ وہ میرے پہلے کپتان رہ چکے ہیں۔
یہ دلچسپ انکشاف بھی انھوں نے اپنی آپ بیتی میں شامل کیا ہے، جو حال ہی میں شائع ہوئی ہے، 1987 میں پاکستانی ٹیم کے دورئہ بھارت کے موقع پر ممبئی میں پاکستان اور میزبان ٹیم کے درمیان ایک نمائشی میچ میں وہ عمران خان کی زیرقیادت کھیلنے والی پاکستان ٹیم کے لیے متبادل فیلڈر کے طور پر میدان میں اترے تھے، اس میچ میں کھانے کے وقفے پر جاوید میانداد اور عبدالقادر میدان سے باہر چلے گئے اور اس موقع پر ٹنڈولکر کو فیلڈنگ کے لیے بھیجا گیا تھا۔
عمران خان نے انھیں لانگ آن پر کھڑا کیا جہاں تھوڑی ہی دیر بعد کپیل دیو نے ایک اونچا شاٹ کھیلا لیکن 15 میٹربھاگنے کے باوجود ٹنڈولکر یہ کیچ تھامنے میں ناکام رہے تھے، ٹنڈولکر نے لکھا کہ بعد میں میں نے اپنے دوست سے شکایتاً کہا بھی تھا کہ اگر مجھے لانگ آن کے بجائے مڈ آن پر کھڑا کیا جاتا تو میں شاید یہ کیچ قابو کرلیتا، ٹنڈولکر نے مزید لکھا ہے کہ مجھے پتہ نہیں کہ عمران خان کو یاد بھی ہے کہ نہیں کہ وہ میرے پہلے کپتان رہ چکے ہیں۔