کراچی پولیس نے دہشت گردی پھیلانے والے 4 ملزمان کی رپورٹ عدالت میں پیش کردی

عامر نے ادریس، نعیم، شہاز اور محمدعلی کے ہمراہ مذہبی منافرت پھیلانےکےلئے سیدمبارک رضا کاظم کو قتل کیا، ملزم کا اعتراف

28 اگست کو ملزم عامر خلیل عرف نومی کو قتل کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا، پولیس کی رپورٹ فوٹو: فائل

پولیس نے دہشت گردی، خوف وہراس اورمذہبی منافرت پھیلانے سے متعلق 4ملزمان کی تحقیقاتی رپورٹ دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کردی۔


تفصیلات کے مطابق کراچی کے تھانہ عزیز بھٹی نے قتل، اقدام، قتل، آتش گیر مواد رکھنے اور دہشت گردی و مذہبی منافرت پھیلانے کے الزام میں گرفتار ملزمان محمد عامر خلیل عرف نومی اورمحمد نعیم خان کی تحقیقاتی رپورٹ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر ایک میں پیش کردی۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ 23 جولائی کو ایس ایچ او کی سربراہی میں پولیس موبائل علاقے میں گشت کررہی تھی، گلشن اقبال کے علاقے 13ڈی ، کے ڈی اے میدان میں فائرنگ کی آواز سنائی دی جس کے بعد پولیس موقع پر پہنچی تو دیکھا کہ ایک گاڑی میں سیدمبارک رضا کاظمی زخمی حالت میں پڑے تھے جنھیں گولیاں لگی ہوئی تھیں انھیں فوری طور پرقریبی اسپتال پہنچایا گیا جبکہ 2 پولیس اہلکار ملزمان کے تعاقب میں روانہ کئے گئے، القدس سینٹر گلی میں پہنچنے پر ملزمان نے ان پر فائرنگ کردی تاہم جوابی فائرنگ سے ایک ملزم زخمی ہوگیا لیکن اس کے ساتھی اسے اٹھا کر فرار ہوگئے۔

بعدازاں زخی اسپتال میں دم توڑ گیا جس کی لاش پوسٹ مارٹم کے بعد ورثا کے حوالے کرکے ملزمان کیخلاف دہشت گردی کے تحت مقدمہ درج کرلیاگیا اور تحقیقات پی آئی بی تھانے کے انسپکٹر محمد علی کو سپرد کردی گئی تھی، 28 اگست کو ملزم عامر خلیل عرف نومی کو قتل کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا جس نے دوران تحقیقات اعتراف کیا کہ 23 جولائی کواس نے اپنے دیگر ساتھیوں محمد ادریس، محمد نعیم ،محمد شہاز اور محمد علی کے ہمراہ 2 موٹر سائیکلوں پر سوار ہوکر شہر میں دہشت گردی، خوف ہراس ومذہبی منافرت پھیلانے کے لیے مقتول کو قتل کیا اور پولیس سے بھی مقابلہ کیا تھا۔
Load Next Story