تھر کے حالات دیکھ کر لگتا ہے سندھ میں حکومت نام کی کوئی چیز ہی نہیں خواجہ اظہارالحسن
سندھ اسمبلی میں متحدہ قومی موومنٹ کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر خواجہ اظہارالحسن کا کہنا ہے کہ انہوں نے تھر کی جو صورتحال دیکھی اس کے بعد لگتا ہے صوبے میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں اور سندھ حکومت عوام سے مذاق کر رہی ہے۔
اسمبلی اجلاس سے قبل میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے خواجہ اظہارالحسن کا کہنا تھا کہ کسی بھی بچے کی ہلاکت کی ذمے دارحکومت ہوتی ہے جبکہ تھر میں معصوم جانیں ضائع ہورہی ہیں، مٹھی میں مٹی ملی گندم پرمحکمہ خوارک کے وزیر یا کسی کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی بلکہ گودام انچارج کو ہٹادیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 6، چھ سال تک حکومت کرنے کے بعد بھی ماضی کی حکومت کو الزام دیا جاتا ہے، کیا گندم کی بوریوں سے ریت نکلنا آمر کی کارروائی ہے؟ تھرپارکر کی مخدوش صورتحال پر اسمبلی میں تحریک التوا پیش کریں گے اور 2 گھنٹے تک صرف تھرکی صورتحال پر ہی بات ہوگی۔
خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ بااثر افراد کی سفارش پر محکموں میں بھرتیاں کی جاتی ہیں اور حکومت کی غفلت کا عالم یہ ہے کہ این آئی سی ایچ میں بچے مرتے رہے لیکن وزیر صحت کو اتنی توفیق نہیں ہوئی کہ وہاں جاکر ورثا سے اظہارہمدردی کر لیتے۔