چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا طریقہ کار سپریم کورٹ میں چیلنج
68 سال سے زائد عمر کے شخص کو الیکشن کمشنر نہیں لگایا جاسکتا، درخواست گزار کا موقف
چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا طریقہ کار سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کی لاہور رجسٹری میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سیاسی عہدوں پر تعینات کسی بھی شخص کو الیکشن کمشنر نامزد نہیں کیا جاسکتا، اس کے علاوہ 68 سال سے زائد عمر کے شخص کو بھی چیف الیکشن کمشنر نہیں لگایا جاسکتا، اس لئے عدالت عظمٰی سے استدعا ہے کہ وہ آئین کے آرٹیکل 177 کے تحت جج بننے کی اہلیت رکھنے والے وکیل کو چیف الیکشن کمشنر مقرر کرنے کا حکم دے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے حکومت اور اپوزیشن کو 13 نومبر تک مستقل چیف الیکشن کمشنر مقرر کرنے کا حتمی حکم دے دیا ہے۔ آئین کے تحت عدالت عظمیٰ کا ریٹائرڈ جج یا سپریم کورٹ کا جج بننے کے اہل شخص کو ہی چیف الیکشن کمشنر کے عہدے پر تعینات کیا جاسکتا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کی لاہور رجسٹری میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سیاسی عہدوں پر تعینات کسی بھی شخص کو الیکشن کمشنر نامزد نہیں کیا جاسکتا، اس کے علاوہ 68 سال سے زائد عمر کے شخص کو بھی چیف الیکشن کمشنر نہیں لگایا جاسکتا، اس لئے عدالت عظمٰی سے استدعا ہے کہ وہ آئین کے آرٹیکل 177 کے تحت جج بننے کی اہلیت رکھنے والے وکیل کو چیف الیکشن کمشنر مقرر کرنے کا حکم دے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے حکومت اور اپوزیشن کو 13 نومبر تک مستقل چیف الیکشن کمشنر مقرر کرنے کا حتمی حکم دے دیا ہے۔ آئین کے تحت عدالت عظمیٰ کا ریٹائرڈ جج یا سپریم کورٹ کا جج بننے کے اہل شخص کو ہی چیف الیکشن کمشنر کے عہدے پر تعینات کیا جاسکتا ہے۔