سہواگ بمقابلہ دھونی بھارتی کرکٹ ٹیم میں پھوٹ پڑگئی
انگلینڈ کیخلاف نہ کھیلنے والے اوپنر کا بیٹنگ پریکٹس سے گریز، فٹبال میچ میں حصہ لیا
ISLAMABAD:
انگلینڈ کیخلاف سپر ایٹ میچ میں بھارتی ٹیم سے باہر بیٹھنے والے وریندر سہواگ نے ہفتے کو بیٹنگ پریکٹس سے بھی گریز کیا۔
اسے بھارتی کیمپ میں پھوٹ پڑنے کا واضح ثبوت قرار دیا جا رہا ہے، پاکستان کیخلاف اتوار کے اہم میچ سے قبل سہواگ نے صرف فٹبال کھیلنے پر اکتفا کیا، صبح کے سیشن میں دھونی اور کوہلی کے سوا تمام کرکٹرز نے بولنگ اور بیٹنگ پریکٹس کی، دوپہر کو75منٹ تک تمام کرکٹرز فٹبال کھیلتے رہے، اس دوران سہواگ پورے وقت ایک ٹیم کے گول کیپر بنے رہے۔
دوسری جانب سابق پاکستانی کرکٹرز نے اپنی ٹیم کو اس صورتحال سے فائدہ اٹھانے کا مشورہ دیا ہے،گگلی ماسٹر عبدالقادر نے کہا کہ مجھے ورلڈکپ کے بعد کپتان مہندرا سنگھ دھونی کا مستقبل زیادہ اچھا نظر نہیں آرہا۔
انھوں نے کہا کہ بھارتی کیمپ میں سیاست اور مسائل کا اندازہ سہواگ کو نہ کھلانے سے ہوتا ہے،اگر میرا اندیشہ درست ہے تو اس کا بھرپور فائدہ پاکستانی ٹیم کو سپرایٹ میچ میں پہنچ سکتا ہے۔ عبدالقادر کے موقف کی تائید سابق ٹیسٹ بیٹسمین باسط علی نے بھی کی،انھوں نے کہا کہ دھونی سلیکشن کے معاملات میں خاصا غیر لچکدار رویہ رکھتے ہیں جس کا نقصان ٹیم کو پہنچتا ہے،زیادہ بہتر بیٹسمینوں کی دستیابی کے باوجود اوپننگ کیلیے فاسٹ بولر عرفان پٹھان کا انتخاب کسی بھی طرح دانشمندانہ فیصلہ نہیں ہوسکتا۔
انگلینڈ کیخلاف سپر ایٹ میچ میں بھارتی ٹیم سے باہر بیٹھنے والے وریندر سہواگ نے ہفتے کو بیٹنگ پریکٹس سے بھی گریز کیا۔
اسے بھارتی کیمپ میں پھوٹ پڑنے کا واضح ثبوت قرار دیا جا رہا ہے، پاکستان کیخلاف اتوار کے اہم میچ سے قبل سہواگ نے صرف فٹبال کھیلنے پر اکتفا کیا، صبح کے سیشن میں دھونی اور کوہلی کے سوا تمام کرکٹرز نے بولنگ اور بیٹنگ پریکٹس کی، دوپہر کو75منٹ تک تمام کرکٹرز فٹبال کھیلتے رہے، اس دوران سہواگ پورے وقت ایک ٹیم کے گول کیپر بنے رہے۔
دوسری جانب سابق پاکستانی کرکٹرز نے اپنی ٹیم کو اس صورتحال سے فائدہ اٹھانے کا مشورہ دیا ہے،گگلی ماسٹر عبدالقادر نے کہا کہ مجھے ورلڈکپ کے بعد کپتان مہندرا سنگھ دھونی کا مستقبل زیادہ اچھا نظر نہیں آرہا۔
انھوں نے کہا کہ بھارتی کیمپ میں سیاست اور مسائل کا اندازہ سہواگ کو نہ کھلانے سے ہوتا ہے،اگر میرا اندیشہ درست ہے تو اس کا بھرپور فائدہ پاکستانی ٹیم کو سپرایٹ میچ میں پہنچ سکتا ہے۔ عبدالقادر کے موقف کی تائید سابق ٹیسٹ بیٹسمین باسط علی نے بھی کی،انھوں نے کہا کہ دھونی سلیکشن کے معاملات میں خاصا غیر لچکدار رویہ رکھتے ہیں جس کا نقصان ٹیم کو پہنچتا ہے،زیادہ بہتر بیٹسمینوں کی دستیابی کے باوجود اوپننگ کیلیے فاسٹ بولر عرفان پٹھان کا انتخاب کسی بھی طرح دانشمندانہ فیصلہ نہیں ہوسکتا۔