مصباح کی کایا پلٹ گئیآفریدی جیسا استقبال بوم بوم کے نعرے
مصباح الحق نیوزی لینڈ کےخلاف جب کریز پر آئے تو پُرجوش کراؤڈ نے چوکوں چھکوں کیلیے شور مچا دیا۔
آسٹریلیا کیخلاف برق رفتار اننگز نے مصباح الحق کی کایا پلٹ دی، ابوظبی ٹیسٹ میں پاکستانی کپتان جب بیٹنگ کیلیے آئے تو شائقین نے آفریدی جیسا استقبال کرتے ہوئے بوم بوم کے نعرے لگائے، شیخ زید اسٹیڈیم کا کم کراؤڈ مصباح سے بڑے اسٹروکس کی توقعات کے ساتھ شور مچاتا رہا، یونس خان نے جذباتی ہونے کے بجائے ہر گیند میرٹ پر کھیلنے کا مشورہ دیا۔
تفصیلات کے مطابق مصباح الحق نے کینگروز کیخلاف سیریز میں ٹیسٹ تاریخ کی تیز ترین ففٹی بنانے کے ساتھ ویوین رچرڈز کا کم سے کم گیندوں پر سنچری کا ریکارڈ برابر کرکے شائقین کو حیران کردیا تھا،سست روی کا تاثر زائل کرنے کے بعد تماشائی ان سے شاہد آفریدی جیسی جارحانہ بیٹنگ کی توقع کرنے لگے ہیں، پیر کو کپتان کریز پر آئے تو مختصر مگر پُرجوش کراؤڈ نے چوکوں چھکوں کیلیے شور مچا دیا، اس سے قبل کہ مصباح الحق توقعات کا بوجھ اٹھاتے ہوئے وکٹ گنوا بیٹھتے ، یونس خان نے انھیں ہر گیند کو میرٹ پر کھیلنے کا مشورہ دیا۔سینئر بیٹسمین نے میچ کے بعد پریس کانفرنس میں کہا کہ ہماری آپس میں بات ہوئی کہ ایسا استقبال تو آفریدی کا ہوتا اور ہر کوئی چوکوں، چھکوں کا تقاضا کرتا ہے، کراؤڈ چلا رہا تھا کہ مصباح الحق بوم بوم بن چکے۔
کپتان جوش میں کچھ اسٹروکس کھیلنے کی کوشش میں بھی تھے کہ میں نے انھیں سنگلز لیتے ہوئے خراب گیندوں کا انتظار کرنے کیلیے کہا۔ یونس خان نے کہا کہ چند ہفتے قبل حالات میرے خلاف تھے، یہاں تک کہ ریٹائر ہونے کا بھی سوچا، تاہم ہر اننگز میں ملک، خیرخواہوں اور فیملی کیلیے کارکردگی دکھانے کی کوشش کی، اب ہر چیز بدل چکی ہے،انھوں نے عمدہ کارکردگی کا کریڈٹ گرانٹ فلاور کو دیتے ہوئے کہا کہ بیٹنگ کوچ سخت محنت کررہے ہیں، تجربہ کار بیٹسمین نے جذباتی انداز میں کہا کہ کاش بھرپور فارم کا مظاہرہ اپنے وطن میں ہوم کراؤڈ کے سامنے کرنے کا موقع ملتا،انھوں نے اس خواہش کا بھی اظہار کیا کہ آسٹریلیا، بھارت اور انگلینڈ جیسی ٹیمیں پاکستان کے میدان آباد کریں، پی سی بی اس مقصد کیلیے کوشاں اورامید ہے کہ کامیابی حاصل ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق مصباح الحق نے کینگروز کیخلاف سیریز میں ٹیسٹ تاریخ کی تیز ترین ففٹی بنانے کے ساتھ ویوین رچرڈز کا کم سے کم گیندوں پر سنچری کا ریکارڈ برابر کرکے شائقین کو حیران کردیا تھا،سست روی کا تاثر زائل کرنے کے بعد تماشائی ان سے شاہد آفریدی جیسی جارحانہ بیٹنگ کی توقع کرنے لگے ہیں، پیر کو کپتان کریز پر آئے تو مختصر مگر پُرجوش کراؤڈ نے چوکوں چھکوں کیلیے شور مچا دیا، اس سے قبل کہ مصباح الحق توقعات کا بوجھ اٹھاتے ہوئے وکٹ گنوا بیٹھتے ، یونس خان نے انھیں ہر گیند کو میرٹ پر کھیلنے کا مشورہ دیا۔سینئر بیٹسمین نے میچ کے بعد پریس کانفرنس میں کہا کہ ہماری آپس میں بات ہوئی کہ ایسا استقبال تو آفریدی کا ہوتا اور ہر کوئی چوکوں، چھکوں کا تقاضا کرتا ہے، کراؤڈ چلا رہا تھا کہ مصباح الحق بوم بوم بن چکے۔
کپتان جوش میں کچھ اسٹروکس کھیلنے کی کوشش میں بھی تھے کہ میں نے انھیں سنگلز لیتے ہوئے خراب گیندوں کا انتظار کرنے کیلیے کہا۔ یونس خان نے کہا کہ چند ہفتے قبل حالات میرے خلاف تھے، یہاں تک کہ ریٹائر ہونے کا بھی سوچا، تاہم ہر اننگز میں ملک، خیرخواہوں اور فیملی کیلیے کارکردگی دکھانے کی کوشش کی، اب ہر چیز بدل چکی ہے،انھوں نے عمدہ کارکردگی کا کریڈٹ گرانٹ فلاور کو دیتے ہوئے کہا کہ بیٹنگ کوچ سخت محنت کررہے ہیں، تجربہ کار بیٹسمین نے جذباتی انداز میں کہا کہ کاش بھرپور فارم کا مظاہرہ اپنے وطن میں ہوم کراؤڈ کے سامنے کرنے کا موقع ملتا،انھوں نے اس خواہش کا بھی اظہار کیا کہ آسٹریلیا، بھارت اور انگلینڈ جیسی ٹیمیں پاکستان کے میدان آباد کریں، پی سی بی اس مقصد کیلیے کوشاں اورامید ہے کہ کامیابی حاصل ہوگی۔