خیرپور کے قریب کوچ اور ٹرک میں تصادم 59 افراد جاں بحق اورمتعدد زخمی
ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور سے کراچی آنے والی مسافر بس 79 مسافروں کو لے کر آرہی تھی کہ خیرپورمیں ٹھیڑی بائی پاس کے قریب کوئلے سے بھرے ٹرک سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں 59 افراد جاں بحق جب کہ خواتین اور بچوں سمیت 20 زخمی ہوگئے۔ امدادی ٹیموں کے اہلکاروں نے حادثے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کو فوری طور پر سول اسپتال خیر پور منتقل کیا جہاں زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے جب کہ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ 6 افراد کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ خیرپور اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر کے تمام ڈاکٹرز کو فوری طور پر طلب کر لیا گیا ہے۔
ایم ایس سول اسپتال خیرپور کا کہنا تھا کہ حادثے کے نتیجے میں 56 لاشیں اسپتال لائی گئیں جن میں 18 خواتین اور 12 بچے شامل ہیں جب کہ 13 زخمیوں کو بھی طبی امداد دی جا رہی ہے اور شدید زخمیوں کو لاڑکانہ اور کراچی کے اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔ حادثے میں بس کا ڈرائیور وحید جاں بحق جب کہ ٹرک کے ڈرائیور علی احمد کی ٹانگ ٹوٹ گئی۔ ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ حادثہ اتنا شدید تھا کہ حادثے کے بعد بس میں آگ لگ گئی جب کہ سڑک پر کوئلہ پھیل گیا۔
ڈی آئی جی موٹروے اے ڈی خواجہ نے ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حادثے کی اصل وجہ سڑک کی خراب صورتحال اور بس میں مسافروں کی تعداد کا گنجائش سے زائد ہونا ہے جب کہ تیزرفتاری پر موٹروے پولیس نے بس کا چالان بھی کیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ سڑک کی خراب صورتحال اور تیزرفتاری کے باعث ڈرائیور بس پر اپنا قابو کھو بیٹھا اور بس سڑک کی دوسری طرف قلابازیاں کھاتے ہوئے جا پہنچی جہاں مخالف سمت سے آنے والے کوئلے سے بھرے ٹرک سے ٹکرا گئی جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ ہوا۔
دوسری جانب صدر ممنوں حسین، ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین اور گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے ٹریفک حادثے میں ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور گورنر سندھ نے متعلقہ حکام کو حادثے کی تحقیقات کا حکم بھی دے دیا ہے۔