ہائی کورٹ نے مریم نواز کی یوتھ لون اسکیم میں بطور چیرپرسن تقرر کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا جو وزیراعظم کی وطن واپسی پر جمعہ کو سنایا جائے گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز کی بطور یوتھ لون اسکیم چیرپرسن تعیناتی کے لئے شیراز رضا ایڈووکیٹ کی درخواست پرعدالت نے جمعہ تک فیصلہ محفوظ کرلیا۔ سماعت کے دوران جسٹس منصور علی شاہ نے ڈپٹی اٹارنی سے سوال کیا کہ کیا یہ عہدہ خاندانی افراد میں ہی رہنا ضروری ہے جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ چیرپرسن فوکل پرسن ہیں اور یہ کوئی اختیار نہیں۔ اس موقع پر جسٹس منصور نے ریمارکس دیئے کہ تو کیا میں اپنے باورچی کو فوکل پرسن قرار دے کر عہدے پر لگا سکتا ہوں، کل وزیراعظم کسی ان پڑھ شخص کو اس عہدے پر تعینات کردیں تو کیا ہوگا۔
دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا تاہم سرکاری وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ وزیراعظم ملک سے باہر ہیں اور و ہی چیف ایگزیکٹو ہیں اس لئے چیرپرسن یوتھ لون اسکیم کو ہٹانے یا نہ ہٹانے کا فیصلہ کریں گے اس لئے وزیراعظم کے آنے تک کچھ مہلت دی جائے جس پر عدالت نے جمعہ تک مہلت دیتے ہوئے حکم دیا کہ اگر وزیراعظم مریم نواز کو ہٹاکر کسی نئے شخص کو لگائیں گے تو اس کا بھی طریقہ کار عدالت کو بتایا جائے۔