عراق میں داعش کے ٹھکانوں پر برطانوی ڈرون حملے میں 18 جنگجو ہلاک

بیجی شہر میں جنگجوؤں کو نشانہ بنایا گیا، مزید 50امریکی فوجی انبار پہنچ گئے


News Agencies November 12, 2014
شامی حکومت حلب میں جنگ بندی پر رضامند نظر آتی ہے، اقوام متحدہ۔ فوٹو: فائل

برطانیہ نے پہلی مرتبہ عراق میں داعش کے جنگجوؤں کو نشانہ بنانے کیلیے ڈرون حملہ کیا ہے۔ حکام نے بتایاکہ یہ حملہ دارالحکومت بغداد کے شمال میں بیجی شہر میں اسلامک اسٹیٹ کے جنگجوؤں پر کیا گیا اور اِس حملے میں کم ازکم 18دہشتگردوں کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔

برطانوی وزارت دفاع کے بیان میں بتایا گیاکہ عراق میں برطانوی ڈرون طیارے حملوں کے علاوہ جاسوسی اور نگرانی کاعمل بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ عراق میں امریکی جنگی مشن کے خاتمے کے بعد امریکا کے 50 فوجیوں پر مشتمل دستہ الانبار صوبے کے شہرحدیثہ کے قریب واقع الاسد ایئربیس پہنچ گیا ہے۔

امریکی وزارت دفاع کے صدردفتر پینٹاگون کی خاتون ترجمان کمانڈر ایلیسااسمتھ کا کہنا ہے کہ ان فوجیوں کی الانبار میں تعیناتی سے علاقائی سروے مقصود ہے تاکہ مستقبل میں عراقی فوج کیلیے مشاورت اور معاونت کے مخصوص آپریشن کاآغاز کیا جاسکے۔

امریکا نے عراق میں فضائی حملے میں داعش کے کمانڈر ابوبکر البغدادی کے ہلاک یازخمی ہونے کی تصدیق ابھی تک نہیں کی۔ شام کے شہرکوبانی کے کچھ شمال حصوںپر کردفورسز نے داعش کوپسپا کرکے قبضہ کرلیا ہے۔ کوبانی میں داعش کے جنگجوؤں اوراتحادی افواج میں شدید لڑائی جاری ہے۔

ادھر اقوام متحدہ نے کہاہے کہ شامی حکومت حلب میں جنگ بندی پر رضامند نظرآتی ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے کہاہے کہ شام میں مقامی سطح پر بااثر فائربندی معاہدوں کا قیام شامی حکومت کی جانب سے حکمت عملی میں تبدیلی کے مساوی ہوگا۔ جینیفر ساکی نے واشنگٹن میں کہا کہ بدقسمتی سے مقامی سطح پر طے کیے جانیوالے جنگ بندی کے ایسے کئی معاہدے ہتھیار ڈالنے کے برابر ثابت ہوئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں