دہشتگردی کے معاملات کا عالمی تناظر میں جائزہ لیناچاہیے ماہرین قانون

بین الاقوامی سطح پرہر ملک کی مساوی حیثیت ہونی چاہیے،فائزہ خلیل،احمربلال ودیگرکاخطاب۔

ماہرین قانون نے دہشت گردی کے معاملے کاجائزہ بین الاقوامی صورتحال کے تناظر میں لینے کی ضرورت پر زوردیا ہے ۔

ماہرین قانون نے دہشت گردی کے معاملے کاجائزہ بین الاقوامی صورتحال کے تناظر میں لینے کی ضرورت پر زوردیا ہے ۔

اسلامک لائرز فورم کی چیئرپرسن فائزہ خلیل نے کہا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر ہر ملک کی مساوی حیثیت ہونی چاہیے جبکہ بین الاقوامی امور کے ماہر احمربلال صوفی ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ پاکستان سمیت کسی بھی ریاست کو ناکام قرار دینے کا جائزہ اقوام متحدہ کے تحت وضع کردہ چارٹراور متعلقہ ملک کی عدالتوں کے فیصلوں کے پس منظر میں لیا جاتا ہے ۔


اگر ملکی عدالتوں کے فیصلے بین الاقومی قوانین چارٹر سے متصادم ہوں تو یہ سمجھا جاتا ہے کہ یہ ملک دہشت گردی کیخلاف اقدام کیلیے تیار نہیں یا یہ ریاست دہشت گردی کا مقابلہ نہیںکرسکتی اور عالمی برادری کی مداخلت کی ضرورت ہے ۔

وہ ہفتے کو سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے زیراہتمام ''دہشت گردی کا سدباب،بذریعہ قانون''کے موضوع پر منعقدہ تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کررہے تھے احمر بلال صوفی نے کہا کہ پاکستان کی عدالتوں کے فیصلوں کو عالمی سطح پر بہت اہمیت دی جاتی ہے اس لیے ہمیں اسی تناظرمیں معاملات کاجائزہ لینا ہوگا،انھوں نے کہا کہ اہم تنصیبات پر غیر ریاستی عناصر حملے کررہے ہیں۔

جو کہ آئین کی دفعہ5کی بھی خلاف ورزی ہے کیوں کہ پرائیویٹ آرمی کی تشکیل بھی آئین کی خلاف ورزی ہے،جو لوگ ریاست کیخلاف لڑرہے ہیں وہ آئین کی بھی خلاف ورزی کررہے ہیں، ڈائریکٹر ایف آئی اے عبدالمالک نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلیے ڈائیلاگ ضروری ہے۔
Load Next Story