سیاسی ثقافتی لسانی تفریق کوختم کرنا ہوگا توقیرفاطمہ بھٹو
خواتین کو بھی آگاہی فراہم کرنا ہوگی کہ انہیں کون کون سے حقوق حاصل ہیں۔
NEW DEHLI:
صوبائی وزیرترقی نسواں توقیر فاطمہ بھٹو نے کہا ہے کہ ہم ایسا ماحول چاہتے ہیں۔
جہاں خواتین کو ترقی کے مواقع میسر ہوں اورملک میں انتشار کی فضا کو ختم کرنے کے لیے سیاسی ، ثقافتی ، لسانی اور دیگر تفریق کو ختم کرنا ہوگا اورامن و امان کی فضا قائم کرنی ہوگی تاکہ ملک میں ہر شہری کو بنیادی حقوق حاصل ہوں اور خواتین کو بھی آگاہی فراہم کرنا ہوگی کہ انہیں کون کون سے حقوق حاصل ہیں اورمعاشرے میں امن وامان قائم کرنے کیلیے ضروری ہے کہ بنیادی حقوق کی فراہمی ممکن ہو،ان خیالات کا اظہار انھوں نے مقامی ہوٹل میں نیشنل پارلیمنٹیرین فورم آن ویمن اینڈ پیس کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
انھوں نے کہا کہ شہید بے نظیر بھٹو خواتین کو بنیادی حقوق کی فراہمی کے لیے ہمیشہ کوشاں رہیں اور مشکل حالات میں بھی آگے بڑھنے کا حوصلہ دیا، اس موقع پر وزیر اطلاعات خیبر پختونخواہ میاں افتخار نے کہا کہ آج امن کے حوالے سے تمام سیاسی قوتوں کو ایک ہونا ہوگا کیونکہ معاشرے میں سیاسی قوتوں کا کلیدی کردار ہوتاہے اور انتہا پسندی کو ذہنوں سے ختم کرنا ہوگا ملک میں ایک نظام لانے کے لیے پالیسیاں تشکیل دینی ہوں گی۔
صوبائی وزیرترقی نسواں توقیر فاطمہ بھٹو نے کہا ہے کہ ہم ایسا ماحول چاہتے ہیں۔
جہاں خواتین کو ترقی کے مواقع میسر ہوں اورملک میں انتشار کی فضا کو ختم کرنے کے لیے سیاسی ، ثقافتی ، لسانی اور دیگر تفریق کو ختم کرنا ہوگا اورامن و امان کی فضا قائم کرنی ہوگی تاکہ ملک میں ہر شہری کو بنیادی حقوق حاصل ہوں اور خواتین کو بھی آگاہی فراہم کرنا ہوگی کہ انہیں کون کون سے حقوق حاصل ہیں اورمعاشرے میں امن وامان قائم کرنے کیلیے ضروری ہے کہ بنیادی حقوق کی فراہمی ممکن ہو،ان خیالات کا اظہار انھوں نے مقامی ہوٹل میں نیشنل پارلیمنٹیرین فورم آن ویمن اینڈ پیس کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
انھوں نے کہا کہ شہید بے نظیر بھٹو خواتین کو بنیادی حقوق کی فراہمی کے لیے ہمیشہ کوشاں رہیں اور مشکل حالات میں بھی آگے بڑھنے کا حوصلہ دیا، اس موقع پر وزیر اطلاعات خیبر پختونخواہ میاں افتخار نے کہا کہ آج امن کے حوالے سے تمام سیاسی قوتوں کو ایک ہونا ہوگا کیونکہ معاشرے میں سیاسی قوتوں کا کلیدی کردار ہوتاہے اور انتہا پسندی کو ذہنوں سے ختم کرنا ہوگا ملک میں ایک نظام لانے کے لیے پالیسیاں تشکیل دینی ہوں گی۔