وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد حکومت چاہے جیل میں ڈال دے ضمانت نہیں کراؤں گا عمران خان

پی ٹی وی پرحملےسےتعلق نہیں جبکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں شریف برادران ملزم ہیں انکےوارنٹ کیوں جاری نہیں ہوئے،تحریک انصاف


ویب ڈیسک November 12, 2014
نوازشریف 30 نومبر کے دھرنے سے خوف زدہ ہیں لیکن ہم اتوار کے بعد ان کا ٹمپریچر چیک کریں گے ،عمران خان، فوٹو:فائل

چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہےکہ میرے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کی خوشخبری ملی ہے اب حکومت چاہے جیل میں بھی ڈال دے لیکن ضمانت نہیں کراؤں گا کیونکہ 21 روز کنٹینر میں رہا تو اب جیل میں رہنا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

اسلام آباد کے ڈی چوک پر دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جب پی ٹی وی پر حملہ ہوا تو کنٹینر میں سو رہا تھا اور اس وقت جاگ کر کارکنان کو ہدایت دیں کہ ایسے کسی کام میں حصہ نہ لیں جب کہ پی ٹی وی پر حملے کی تفتیش سے پتا چلے گا کہ سب اندر سے ہی کرایا گیا ہے،حکومت جھوٹے مقدمات بنا رہی ہے جس سے قوم جاگ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کی خوشخبری ملی ہے ، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے بھی وارنٹ جاری کیے گئے ہیں جس سے لگتا ہےکہ نوازشریف 30 نومبر کے دھرنے سے خوف زدہ ہیں لیکن ہم اتوار کے بعد ان کا ٹمپریچر چیک کریں گے۔

عمران خان نے کہا کہ وارنٹ جاری ہونے پر ضمانت نہیں کراؤں گا چاہے جیل میں ہی ڈال دیا جائے،21 روز کنٹینر میں رہا ہوں اب جیل میں رہنا کوئی مسئلہ نہیں لیکن جب تک انصاف نہیں ملتا دھرنا جاری رہے گا۔ ان کاکہنا تھا کہ مریم نواز نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے لیکن ان کی جگہ ماروی میمن نے لے لی ہے۔

دوسری جانب عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ترجمان تحریک انصاف شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ عمران خان کے وارنٹ غیر قانونی ہیں، تحریک انصاف کا پی ٹی وی پر حملے سے کوئی تعلق نہیں جب کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں شہباز شریف اور نوازشریف ملزم ہیں ان کے وارنٹ کیوں جاری نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عمران خان کو گرفتار کرنے کی غلطی نہ کرے کیونکہ ساری قوم اور پارٹی ان کے ساتھ کھڑی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں