ڈالر کے انٹر بینک ریٹ 5 پیسے اوپن مارکیٹ ریٹ 20 پیسے بڑھ گئے
ایکسپورٹرز کو تحفظ دینے کیلیے ڈالر کے ریٹ کم نہیں ہونے دیے جا رہے، ملک بوستان
بین الاقوامی سطح پر گزشتہ چند روز میں یورو، پاؤنڈ ودیگر اہم کرنسیوں کی نسبت امریکی ڈالر کی قدر میں اضافے کے اثرات زرمبادلہ کی مقامی مارکیٹ پر بھی مرتب ہونا شروع ہوگئے ہیں جبکہ پاکستان کے مختلف شعبے کے برآمد کنندگان کے دباؤ کے سبب گنجائش کے باوجود ڈالر کی قدر میں کمی واقع نہیں ہورہی ہے۔
بدھ کو انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی نسبت ڈالر کی قدرمزید5 پیسے کے اضافے سے101.85 روپے ہوگئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر20 پیسے کے اضافے سے101.80 روپے کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔ ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ای سی اے پی) کے چیئرمین ملک بوستان نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ مثبت اقتصادی اشاریوں اور وزیراعظم پاکستان کے چین اور جرمنی کے کامیاب دوروں کے باوجود امریکی ڈالر کی قدر میں کمی کا نہ مقامی برآمدکنندگان کو تحفظ فراہم کرنا ہے کیونکہ پاکستانی ٹیکسٹائل، یارن، رائس، کاٹن سمیت دیگر شعبوں کے برآمد کنندگان کا حکومت پر دباؤ ہے کہ وہ ڈالر کی قدرکو101 روپے سے کم سطح پر نہ لائے بصورت دیگر انہیں بھاری مالیت کے برآمدی نقصانات سے دوچار ہونا پڑے گا۔
انھوں نے بتایا کہ چین سمیت دیگر ممالک کے ساتھ کیے گئے حالیہ معاہدوں پر عمل درآمد کی صورت میں امریکی ڈالر کی قدر بہرصورت 98 روپے کی کم سطح پر آجائے گی۔
بدھ کو انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی نسبت ڈالر کی قدرمزید5 پیسے کے اضافے سے101.85 روپے ہوگئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر20 پیسے کے اضافے سے101.80 روپے کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔ ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ای سی اے پی) کے چیئرمین ملک بوستان نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ مثبت اقتصادی اشاریوں اور وزیراعظم پاکستان کے چین اور جرمنی کے کامیاب دوروں کے باوجود امریکی ڈالر کی قدر میں کمی کا نہ مقامی برآمدکنندگان کو تحفظ فراہم کرنا ہے کیونکہ پاکستانی ٹیکسٹائل، یارن، رائس، کاٹن سمیت دیگر شعبوں کے برآمد کنندگان کا حکومت پر دباؤ ہے کہ وہ ڈالر کی قدرکو101 روپے سے کم سطح پر نہ لائے بصورت دیگر انہیں بھاری مالیت کے برآمدی نقصانات سے دوچار ہونا پڑے گا۔
انھوں نے بتایا کہ چین سمیت دیگر ممالک کے ساتھ کیے گئے حالیہ معاہدوں پر عمل درآمد کی صورت میں امریکی ڈالر کی قدر بہرصورت 98 روپے کی کم سطح پر آجائے گی۔