او آئی سی نے گستاخانہ فلم کیخلاف پاکستان کی قرارداد منظور کر لی

ایسے واقعات کی روک تھام کیلیے قانون سازی کی جائے،قراردادکامتن،ایٹمی پروگرام محفوظ ہے،وزیرخارجہ کاخطاب

ایسے واقعات کی روک تھام کیلیے قانون سازی کی جائے،قراردادکامتن،ایٹمی پروگرام محفوظ ہے،وزیرخارجہ کاخطاب. فوٹو: فائل

اوآئی سی نے گستاخانہ فلم اورخاکوں کیخلاف پاکستان کی قرارداداتفاق رائے سے منظورکرلی ہے۔

تنظیم کے وزرائے خارجہ اجلاس میں وزیرخارجہ حناربانی کھر نے مذمتی قرارداد پیش کی ، قرارداد میں گستاخانہ فلم کواسلامی دنیا میں پرتشدد فسادات بھڑکانے کی ایک گھنائونی حرکت قراردیتے ہوئے تمام حکومتوں سے اس کیخلاف مناسب اقدامات اٹھانے اورآئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کیلیے قانون سازی کامطالبہ کیاگیاہے، اپنی تقریر میں حناربانی کھرنے اس بات پرزوردیا کہ اظہار رائے کی آزادی کی آڑ میں اس گھنائونی حرکت کے حامیوں کی مذمت کیلیے عالمی برادری کومل کر کھڑا ہونے کی ضرورت ہے،تمام مذاہب کے عالمگیراحترام کو فروغ دینا چاہیے اور مذہب کو ملکوں کے قریب لانے کیلیے پل کے طورپراستعمال کرنا چاہیے۔


انھوں نے قراردادکی منظوری پر اجلاس کے شرکاکاخیرمقدم کیا، اجلاس کے دیگرشرکانے گستاخانہ فلم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ آزادی اظہار کے نام پرگستاخانہ اقدامات انٹرنیشنل ہیومن رائٹس کے اس معیارکی خلاف ورزی بھی ہے جس میں مذہب کی آزادی کایقین دلایاگیا ہے،شرکاکاکہناتھا کہ گستاخانہ اقدامات کے بعد دنیابھرکے ایک ارب مسلمانوں میں شدیدغم و غصہ پایا جاتاہے۔ دریں اثناوزیرخارجہ حناربانی کھرنے ''نیوکلیئرسیکیورٹی عالمی چیلنج اورقومی ذمے داری'' کے عنوان سے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ پاکستان کاایٹمی پروگرام مکمل طور پرمحفوظ ہے۔

جوہری ہتھیاروں کی حفاظت اور سلامتی سب سے اہم ہے،جوہری ٹیکنالوجی کی منتقلی روکنے کیلیے اقدامات کررکھے ہیں، پاکستان انسدادجوہری دہشت گردی کیخلاف دنیاکے ساتھ ہے، میڈیاسے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ پاکستان اقوام متحدہ کی قراردادوںکے تحت کشمیرکے حل کاخواہاں ہے،مسئلہ کشمیرکے علاوہ سرکریک اور سیاچن کے مسائل پر بھی پیش رفت کی ضرورت ہے، پاکستان اوربھارت اعتماد اور جرأت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہی باہمی مسائل حل کر سکتے ہیں، حنا ربانی کھر نے متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ سے بھی ملاقات کی جس میں توانائی سمیت دیگر دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔

Recommended Stories

Load Next Story