حنیف محمد نے فتح کو ٹیم ورک کا نتیجہ قرار دے دیا

قومی کرکٹ ٹیم کو ون ڈے میں بھی پرفارم کرنے کا ہنر سیکھنا ہوگا، جاوید میانداد

قومی ٹیم نے عمدہ ٹیم ورک کی بدولت فتح پائی، حنیف محمد۔ فوٹو: فائل

سابق ٹیسٹ کرکٹرز کیویز کیخلاف پاکستان کی فتح پر مسرور ہیں لیکن اس کے ساتھ انھوں نے ورلڈ کپ کیلیے بہتر پلاننگ پر بھی زور دیدیا، حنیف محمد نے فتح کو ٹیم ورک کا نتیجہ قرار دیا، جاوید میانداد کا کہنا ہے کہ ٹیم کو ون ڈے بھی پرفارم کرنے کا ہنر سیکھنا ہوگا۔

عبدالقادر کے مطابق ٹیم کو اعتماد حاصل ہونا اچھی بات ہے لیکن میگا ایونٹ کیلیے کوئی پلان نظر نہیں آتا۔ تفصیلات کے مطابق نمائندہ ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے سابق کپتان حنیف محمد نے کہاکہ قومی ٹیم نے عمدہ ٹیم ورک کی بدولت فتح پائی،کینگروز سے ٹیسٹ سیریز میں فتح کے بعد کھلاڑیوں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور پروفیشنل انداز میں کامیابیوں کو گلے لگایا، انھوں نے کہا کہ فتوحات کی بنیاد یونس خان نے رکھی جس کے بعد دیگر پلیئرز نے بھی پُراعتماد بیٹنگ کا مظاہرہ کیا،بولرز نے بھی اپنا کردار بخوبی نبھایا، اسپنرز نے سعید اجمل کی کمی محسوس نہیں ہونے دی، پیسرز بھی لاجواب رہے، اگلے ٹیسٹ میں کیویز نفسیاتی دباؤ میں ہوں گے جس کا فائدہ اٹھانا چاہیے۔

سابق عظیم بیٹسمین جاوید میانداد نے کہا کہ ابوظبی ٹیسٹ میں پوری ٹیم متحد ہوکرکھیلی اور عمدہ پرفارم کیا، نوجوان کھلاڑیوں کو موقع ملا تو انھوں نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوالیا، کرکٹ میں کسی کی جگہ پکی نہیں ہوتی، سینئرز کی اپنی ایک اہمیت ہے لیکن جونیئرز خود کو ان کا متبادل ثابت کردیں تو کوئی ان کا راستہ بھی کوئی نہیں روک سکتا، اب ورلڈ کپ کے پیش نظر ٹیم کوٹیسٹ کی طرح ون ڈے میں بھی پرفارم کرنے کا ہنر سیکھنا ہوگا۔


سابق کپتان نے کہا کہ یونس خان ٹیسٹ سیریزسے پہلے بہت دلبرداشتہ تھے لیکن انھوں نے ہمت نہیں ہاری، بڑا کھلاڑی وہی ہوتا ہے جوموقع پرپرفارم کرے، پاکستان کواب مستقبل کی پلاننگ کرنی چاہیے،ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ کیویز کو فالوآن ضرور کرانا چاہیے تھا، اننگز سے کامیابی میں بھی کوئی مشکل پیش نہ آتی۔

سابق اسپنر عبدالقادر نے کہا کہ کینگروز اور کیویز کی بولنگ میں اتنی جان ہی نہیں تھی کہ ان کنڈیشنز میں پاکستان ٹیم کو 2بار آؤٹ کرپاتے، ہمارے بیٹسمین تو میلہ لوٹنے گئے ہوئے ہیں، اسپنرز اور پیسرز نے بھی ایشیائی کنڈیشنز کا بہترین انداز میں استعمال کیا جہاں مچل جونسن جیسا بولر بھی بے اثر تھا،گوری ٹیموں کا یہاں ایسا ہی حال ہوگا، البتہ بھارت اور سری لنکا یواے ای میں بھی سخت حریف ثابت ہوسکتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ٹیم کو اعتماد ضرور حاصل ہوا جو اچھی بات ہے لیکن ورلڈ کپ کیلیے کوئی پلان نہیں، یہ تو طے ہے کہ مصباح الحق نمبر 5پر بیٹنگ کیلیے آئیں گے، کسی اور کی پوزیشن ابھی تک حتمی نہیں، میگا ایونٹ کی کنڈیشنز کو سامنے رکھتے ہوئے ٹیم کمبی نیشن بنانے کی ضرورت ہے۔
Load Next Story