کراچی میں پولیس مو بائل پرفائرنگ اورکریکرحملےمیں اے ایس آئی جاں بحق 2 اہلکاروں سمیت5 زخمی

کالعدم تنظیم کے کارندے پولیس اہلکاروں پر حملے کر رہے ہیں، ایڈیشنل آئی جی غلام قادر تھیبو


ویب ڈیسک November 14, 2014
پولیس پر برھتے ہوئے حملوں کے بعد حکومت ڈبل سواری پر پابندی لگانے پر غور کر رہی ہے، ذرائع۔ فوٹو اے ایف پی/فائل

شہر کے مختلف علاقوں میں پولیس کی موبائل پر فائرنگ اور کریکر حملے سے اے ایس آئی جاں بحق جب کہ 2 اہلکاروں سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے صدر میں واقع پارکنگ پلازہ کے قریب موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم افراد نے پولیس کی موبائل پر اندھادھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں 3 اہلکار زخمی ہو گئے۔ امدادی ٹیموں کے اہلکاروں نے فائرنگ سے زخمی ہونے والے اہلکاروں کو فوری طور پر جناح اسپتال جہاں اے ایس آئی ارشد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا جب کہ 2 شدید زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔

پولیس موبائل پر حملے کا دوسرا واقعہ ایم اے جناح روڈ پر تبت سنٹر کے قریب پیش آیا جب نامعلوم افراد نے پریڈی تھانے کی موبائل پر کریکر حملہ کیا جو باہر ہی گر گیا جس کے نتیجے میں ایک بچے اور خاتون سمیت 3 راہ گیر زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر سول اسپتال منتقل کیا گیا جہاں انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔

ایڈیشنل آئی جی غلام قادر تھیبو نے پولیس موبائلوں پر فائرنگ اور کریکر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے حملوں کے باوجود پولیس کے حوصلے بلند ہیں، سندھ بھر میں 180 افسر و اہلکار شہید ہو چکے ہیں، کالعدم تنظیم کے کارندے پولیس اہلکاروں پر حملے کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شاہ لطیف، منگھو پیر اور اورنگی ٹاؤن حساس علاقے ہیں۔ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس پر برھتے ہوئے حملوں کے بعد حکومت ڈبل سواری پر پابندی لگانے پر غور کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ 3 روز قبل بھی ایم اے جناح روڈ پر تبت سنٹر کے قریب موٹر سائیکل سوار وں حملہ آوروں نے پولیس موبائل پر کریکر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 2 اہلکار جاں بحق جب کہ 3 زخمی ہو گئے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔