سندھ اسمبلی اجلاس کے دوران دماغ کی دہی کے ریمارکس پر ایم کیو ایم کا شدید احتجاج

ایم کیو ایم اراکین کے گو شہلا گو کے نعرے، وقفہ سوالات بھی 10 منٹ سے زائد نہ چل سکا۔


ویب ڈیسک November 14, 2014
ایم کیو ایم اراکین کے گو شہلا گو کے نعرے، وقفہ سوالات بھی 10 منٹ سے زائد نہ چل سکا۔ فوٹو؛ آن لائن

سندھ اسمبلی اجلاس کے دوران ایم کیو ایم اراکین کی جانب سے ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا کے ریمارکس پر شدید احتجاج کیا گیا جب کہ اس دوران اراکین نے "گو شہلا گو" کے نعرے بھی لگائے۔


ایکسپریس نیوز کے مطابق اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت اجلاس کے دوران مختصر ترین وقفہ سوالات کے بعد اسپیکر باہر چلے گئے جس کے بعد ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے اجلاس کی صدارت کی۔ اس موقع پر ایم کیو ایم کے رکن وقار شاہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اندرون سندھ بااثر شخصیات اغوا برائے تاوان کی سربرپرستی کر رہے ہیں جس کے باعث ہندو برادری بھارت ہجرت کررہی ہے۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رکن ڈاکٹر سکندر شورو نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کا امن و امان مشرف دور میں تباہ ہوا اور عسکریت پسندی ہی سب سے بڑا خطرہ ہے جو قیام امن میں بڑی رکاوٹ ہے۔


اجلاس کے دوران گرما گرمی بڑھنے پر پیپلزپارٹی ارکین نے ایم کیو ایم ارکان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں لسی پلائی جائے جس پر ہنگامہ برپا ہوگیا اس پر مستزاد یہ کہ ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے ایم کیو ایم اراکین کو پانی اور لسی پلانے کی پیش کش کردی جس پر متحدہ اراکین احتجاجا سیٹوں پر کھڑے ہوگئے اور "گو شہلا گو" کے نعرے لگائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔