رواں سال 140 پولیس افسران و اہلکار جام شہادت نوش کرچکے

ایک ایس پی، 5 انسپکٹر اور18 ایس آئی کے علاوہ ٹریفک پولیس کے اہلکار بھی شامل


Staff Reporter November 15, 2014
ایک ایس پی، 5 انسپکٹر اور18 ایس آئی کے علاوہ ٹریفک پولیس کے اہلکار بھی شامل۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

شہر قائد میں رواں برس اب تک 140 پولیس افسران و اہلکار شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کی خاطر جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔

شہید ہونیوالوں میں ایک ایس پی، 5 انسپکٹر اور 18 سب انسپکٹر کے علاوہ ٹریفک پولیس کے اہلکار بھی شامل ہیں، پولیس اہلکاروں کو بم دھماکوں ، دستی بم اور فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا، تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں سال 2014 پولیس کے لیے انتہائی بھاری ثابت ہورہا ہے، رواں برس اب تک 140 افسران و اہلکار جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔

پولیس پر پہلا حملہ 4 جنوری کو پیرآباد کے علاقے میں کیا گیا جس میں 2 اہلکار شہید ہوگئے، 9 جنوری کو عیسیٰ نگری کے علاقے میں لیاری ایکسپریس وے ایس پی چوہدری اسلم کو ان کے کانوائے سمیت نشانہ بنایا گیا جس میں ایس پی سمیت 3 افراد نے جام شہادت نوش کیا، 13 فروری کو شاہ لطیف ٹاؤن کے علاقے میں قائم شہید بے نظیر بھٹو ایلیٹ پولیس ٹریننگ سینٹر سے نکلنے والی کمانڈوز سے بھری بس کو بم دھماکے سے اڑادیا گیا۔

واقعے میں 13 اہلکار شہید اور 59 زخمی ہوئے، 24 اپریل کو پرانی سبزی منڈی کے قریب سابق ایس ایچ او انسپکٹر شفیق تنولی خود کش دھماکے میں جاں بحق ہوا، گارڈن کے علاقے میں انسپکٹر غضنفر کاظمی کو موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے ہلاک کیا، اعداد و شمار کے مطابق جنوری میں 24، فروری میں 19، مارچ میں 5، اپریل میں 9، مئی میں 9، جون میں 22، جولائی میں 15، اگست میں 14، ستمبر میں 9، اکتوبر میں 6، نومبر میں ٹریفک پولیس کے اہلکار سمیت 6 افسران و اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا۔

دہشت گردوں نے حالیہ دنوں میں پولیس پر دستی بم اور فاسفورس سمیت مختلف کیمیکلز کا بھی استعمال شروع کردیا ہے، ماہ نومبر میں دو واقعات میں پولیس موبائلوں پر دستی بم اور فاسفورس پھینکا گیا جس کے نتیجے میں 2 اہلکار جاں بحق ہوگئے، موٹر سائیکل سوار ملزمان نے ڈیوٹی پر تعینات افسران و اہلکاروں کے علاوہ فرائض کی ادائیگی کے بعد گھر جانے والے اہلکاروں کو بھی کئی مرتبہ نشانہ بنایا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں