ملتان میں مفت چائے نہ دینے پر طلبہ نے ہوٹل کے مالک کو آگ لگادی
جی ٹی سی کے طالب علم معاویہ اور معین مفت چائے کا مطالبہ کیا کرتے تھے، متاثرہ شخص کا الزام
ممتاز آباد میں کالج کے طلبہ نے مبینہ طور پر مفت چائے نہ دینے پر ہوٹل کے مالک کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد پٹرول چھڑک کر آگ لگادی ۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملتان کے علاقے ممتاز آباد میں جی ٹی سی کے طالب علموں نے مبینہ طور پر چائے مفت نہ دینے پر ہوٹل کے مالک محمد نعیم کو بہانے سے بلا کر پہلے شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر پٹرول چھڑک کر اسے آگ لگادی۔ امدادی ٹیموں کے اہلکاروں نے محمد نعیم کو فوری طور پر نشتر اسپتال منتقل کیا جہاں ڈاکٹرز کے مطابق اس کا 70 فیصد جسم جھلس چکا ہے اور اس کے بچنے کے امکانات بہت کم ہیں تاہم متاثرہ شخص کو بچانے کی بھرپور کوشش کی جا رہی ہے۔
محمد نعیم کا کہنا ہے کہ جی ٹی سی کالج کے طالب علم معاویہ اور معین مفت چائے کا مطالبہ کرتے تھے لیکن میں نے انہیں انکار کر دیا تھا جس پر انہیں غصہ تھا، دونوں طالب علم اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمرا آئے اور مجھے اٹھا کر لے گئے اور تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد پٹرول چھڑک کر آگ لگادی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کا مقدمہ درج کر کے 3 طالب علموں کو گرفتار کیا جا چکا ہے جب کہ دیگر کی گرفتاری کے لئے چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملتان کے علاقے ممتاز آباد میں جی ٹی سی کے طالب علموں نے مبینہ طور پر چائے مفت نہ دینے پر ہوٹل کے مالک محمد نعیم کو بہانے سے بلا کر پہلے شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر پٹرول چھڑک کر اسے آگ لگادی۔ امدادی ٹیموں کے اہلکاروں نے محمد نعیم کو فوری طور پر نشتر اسپتال منتقل کیا جہاں ڈاکٹرز کے مطابق اس کا 70 فیصد جسم جھلس چکا ہے اور اس کے بچنے کے امکانات بہت کم ہیں تاہم متاثرہ شخص کو بچانے کی بھرپور کوشش کی جا رہی ہے۔
محمد نعیم کا کہنا ہے کہ جی ٹی سی کالج کے طالب علم معاویہ اور معین مفت چائے کا مطالبہ کرتے تھے لیکن میں نے انہیں انکار کر دیا تھا جس پر انہیں غصہ تھا، دونوں طالب علم اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمرا آئے اور مجھے اٹھا کر لے گئے اور تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد پٹرول چھڑک کر آگ لگادی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کا مقدمہ درج کر کے 3 طالب علموں کو گرفتار کیا جا چکا ہے جب کہ دیگر کی گرفتاری کے لئے چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں۔