امریکی وزیر دفاع نے جوہری ہتھیاروں کے غیر موثر و غیر محفوظ ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا
پینٹاگون نے امریکا میں صلاحیتوں کے حامل انسانوں کی کمی کے باعث اپنے جوہری ہتھیاروں کے غیر محفوظ اور غیر موثر ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ چک ہیگل نے پینٹاگون میں ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ امریکا میں گزشتہ کئی سالوں سے جوہری طاقت کو بڑھانے اور اس کے لیے درکار انسانی وسائل پیدا کرنے پر توجہ نہیں دی گئی جس کی بدولت جوہری ہتھیاروں کی نہ صرف سیکورٹی بلکہ اسکے موثر ہونے کا عمل بھی متاثر ہوا ہے جس کے باعث اس نظام کو دوبارہ فعال بنانے کے لیے اربوں ڈالر کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جوہری طاقت کو بڑھانے کے لیے موجودہ دفاعی 16 ارب ڈٓالر کے بجٹ میں کم از کم 10 فیصد اضافے کی ضرورت ہے اور موجودہ لیڈرشپ ڈھانچے اور ایڈمنسٹریشن کے نظام کو مکمل طور پر بدلنے کی بھی ضرورت ہے۔
تقریب میں موجود امریکی نائب وزیر دفاع روبرٹ ورک کا کہنا تھا کہ امریکا کی موجودہ جوہری صلاحیت کو برقرار رکھنے کے لیے 2020 تک اس میں جدت کے ساتھ تبدیلی اوربڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کی جانب سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکی جوہری ہتھیاروں میں صلاحیتوں کے حامل انسانی وسائل میں کمی کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ جب میزائل اور جوہری ہتھیار تیار کرنے والے شمالی ڈیکوٹا کے مینوٹ ایئر بیس پرکریو ممبر کا ٹیسٹ لیا گیا تو ان میں سے 19 ممبرز کی کارگردگی اتنی خراب تھی کہ ان سے جوہری توانائیوں پر حاصل کی گئی اسناد بھی واپس لے لی گئیں
گزشتہ ماہ مالم اسٹروم ایئر بیس کے میزائل ونگ کے سربراہ مستعفی ہوگئے جبکہ اسی ایئربیس کے 9 افسران کو کارگردگی ٹیسٹ کےدوران نقل کرتے ہوئے معطل کیا گیا تھا۔