اے این ایف نے شہاب الدین علی موسیٰ کو دوبارہ مفرورقرار دیدیا
انسدادمنشیات عدالت میںچالان سماعت کے لیے منظور،رشیدجمعہ،رضوان احمدکے نام برضمانت ملزمان میںشامل
MIRPUR:
ایفی ڈرین کوٹا الاٹمنٹ اسکینڈل میں اے این ایف نے نئے حتمی چالان میں وفاقی وزیر مخدوم شہاب الدین اور رکن قومی اسمبلی علی موسیٰ گیلانی کو دوبارہ مفرور ملزم قراردے دیا ۔
ان کے نام دیگر4مفرور ملزمان سابق سیکریٹری ہیلتھ خوشنود اختر لاشاری،وفاقی وزیر کے مبینہ فرنٹ مین انجم شاہ،رکن اسمبلی کے مبینہ فرنٹ مین توقیر علی خان اور طاہر الودود لاہوتی کے ساتھ مفروروں کے خانہ میں درج کر کے چالان مجسٹریٹ کے بجائے انسداد منشیات کی خصوصی عدالت کے جج ظفر اقبال چوہدری کی عدالت میں پیش کر دیا جسے عدالت نے سماعت کیلیے منظور کر لیا ،اسپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ اسلام نے دونوں کے نام مفروروںکی فہرست میں شامل کرنے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے واپس لینے کا حکم دیا تھا اور اس چالان کو بھی مسترد کرتے ہوئے واپس کر دیا تھا ۔
نئے چالان میں رشید جمعہ اور رضوان احمد کے نام بھی وعدہ معاف گواہان کی فہرست سے نکال کر برضمانت ملزمان کی فہرست میں شامل کیے گئے ہیں ، نئے چالان میں کل13ملزمان ہیں ، گرفتار ملزمان میں رشید جمعہ،شیخ انصار احمد،عنصر فاروق،افتخار بابر،برضمانت ملزمان میں ڈاکٹر جمعہ، رضوان احمد،عبدالستار سوہرانی شامل کیے گئے ہیں جبکہ4 ملزمان ہاشم خان ،چوہدری وحید،تنویر شاہ اور احسان الرحمٰن کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر کے وکیل عبدالرشید شیخ نے ایکسپریس کو بتایا کہ مخدوم شہاب اور علی موسیٰ کو مفرور قرار دینے کے اقدام کو چیلنج کیا جارہا ہے ، اے این ایف،عدالت سمیت پوری قوم کو علم ہے کہ یہ سپریم کورٹ سے عبوری ضمانت پر ہیں ، مفرور قرار دینے سے اے این ایف کی بد نیتی اور انتقامی کارروائی ثابت ہوگئی۔
ایفی ڈرین کوٹا الاٹمنٹ اسکینڈل میں اے این ایف نے نئے حتمی چالان میں وفاقی وزیر مخدوم شہاب الدین اور رکن قومی اسمبلی علی موسیٰ گیلانی کو دوبارہ مفرور ملزم قراردے دیا ۔
ان کے نام دیگر4مفرور ملزمان سابق سیکریٹری ہیلتھ خوشنود اختر لاشاری،وفاقی وزیر کے مبینہ فرنٹ مین انجم شاہ،رکن اسمبلی کے مبینہ فرنٹ مین توقیر علی خان اور طاہر الودود لاہوتی کے ساتھ مفروروں کے خانہ میں درج کر کے چالان مجسٹریٹ کے بجائے انسداد منشیات کی خصوصی عدالت کے جج ظفر اقبال چوہدری کی عدالت میں پیش کر دیا جسے عدالت نے سماعت کیلیے منظور کر لیا ،اسپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ اسلام نے دونوں کے نام مفروروںکی فہرست میں شامل کرنے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے واپس لینے کا حکم دیا تھا اور اس چالان کو بھی مسترد کرتے ہوئے واپس کر دیا تھا ۔
نئے چالان میں رشید جمعہ اور رضوان احمد کے نام بھی وعدہ معاف گواہان کی فہرست سے نکال کر برضمانت ملزمان کی فہرست میں شامل کیے گئے ہیں ، نئے چالان میں کل13ملزمان ہیں ، گرفتار ملزمان میں رشید جمعہ،شیخ انصار احمد،عنصر فاروق،افتخار بابر،برضمانت ملزمان میں ڈاکٹر جمعہ، رضوان احمد،عبدالستار سوہرانی شامل کیے گئے ہیں جبکہ4 ملزمان ہاشم خان ،چوہدری وحید،تنویر شاہ اور احسان الرحمٰن کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر کے وکیل عبدالرشید شیخ نے ایکسپریس کو بتایا کہ مخدوم شہاب اور علی موسیٰ کو مفرور قرار دینے کے اقدام کو چیلنج کیا جارہا ہے ، اے این ایف،عدالت سمیت پوری قوم کو علم ہے کہ یہ سپریم کورٹ سے عبوری ضمانت پر ہیں ، مفرور قرار دینے سے اے این ایف کی بد نیتی اور انتقامی کارروائی ثابت ہوگئی۔