بابا لاڈلہ کے منحرف کمانڈر لالہ اورنگی نے رینجرز کو گرفتاری دیدی
گرفتاری سے قبل جان کی ضمانت چاہی تھی، ترجمان رینجرز کا گرفتاری سے اظہار لاعلمی
لیاری گینگ وار بابا لاڈلہ کے منحرف کمانڈر لالہ اورنگی نے رینجرز حکام کو اورنگی ٹاؤن سے گرفتاری دے دی، یہ بات پولیس ذرائع نے ایکسپریس کو بتائی۔
ذرائع نے بتایا کہ فیض محمد بلوچ عرف بابا لاڈلا نے مومن آباد تھانے کی حدود فقیر کالونی پریشان چوک سے گرفتاری دی، ملزم نے گرفتاری دینے سے قبل رینجرز کی اہم افسران سے رابطہ کر کے اپنی جان کی ضمانت چاہی تھی اور یقین دہانی کے بعد اس نے ہفتے کی شب گرفتاری دیدی تاہم رینجرز ترجمان نے لالہ اورنگی کی گرفتاری سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے، واضح رہے فیض محمد بلوچ عرف لالہ اورنگی، نور محمد عرف بابا لاڈلا گروپ کا اہم کمانڈر تھا تاہم اور لیاری پھول پتی لائن میں بابا لاڈلا کے بھائی زاہد لاڈلا کے ساتھ رہائش اختیار کی ہوئی تھی، فیض محمد بلوچ نے 2 شادیاں کیں ہیں اوراس کے 4 بچے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ چند روز قبل لالہ اورنگی نے مبینہ طور پر لیاری کی کم عمر لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا جس کی شکایت بابا لاڈلا سے کی گئی تھی، بابا لاڈلا نے اپنے ساتھیوں کے ذریعے واقعے کی تصدیق کے بعد لالہ اورنگی کی موت کے احکامات جاری کیے تھے تاہم موت کا پروانہ جاری ہونے کا قبل ازوقت علم ہونے پر وہ گروپ سے منحرف ہوکر عزیر گروپ کے کمانڈر سرور بلوچ کی پناہ میں چلا گیا تھا تاہم دوسرے ہی روز سرور بلوچ بھی رینجرز کے ساتھ مقابلے میں مارا گیا۔
سرور کی ہلاکت کا شبہ اس کے گروپ کے لوگوں نے لالہ اورنگی پر کیا، ان کو شبہ تھا کہ لالہ اورنگی نے رینجرز کو سرور کی موجودگی کی اطلاع دی تھی، سرور کی ہلاکت کے بعد لالہ اورنگی اپنے پرانے گھر اورنگی ٹاؤن فقیر کالونی میں چلا گیا اور اپنے طور پر رینجرز حکام سے اپنی گرفتاری کے لیے رابطے شروع کر دیے تھے۔
علاوہ ازیں بلال کالونی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے اسٹریٹ کرائم کی متعدد وارداتوں میں ملوث ملزم گل شیر کو گرفتار کرکے اس کے قبضے سے ایک پستول اور چھینے گئے 6 موبائل فونز برآمد کرلیے، شاہ لطیف ٹاؤن پولیس نے اسنیپ چیکنگ کے دوران فائرنگ کے تبادلے کے بعد ایک ملزم حاجی رحمٰن کو گرفتار کرکے ملزم کے قبضے سے پستول اور 26 چھینے گئے موبائل فون برآمد کر لیے، پولیس کے مطابق ملزم کے دو ساتھی اول خان اور نذیر خان موٹر سائیکل سمیت فرار ہو گئے۔
ذرائع نے بتایا کہ فیض محمد بلوچ عرف بابا لاڈلا نے مومن آباد تھانے کی حدود فقیر کالونی پریشان چوک سے گرفتاری دی، ملزم نے گرفتاری دینے سے قبل رینجرز کی اہم افسران سے رابطہ کر کے اپنی جان کی ضمانت چاہی تھی اور یقین دہانی کے بعد اس نے ہفتے کی شب گرفتاری دیدی تاہم رینجرز ترجمان نے لالہ اورنگی کی گرفتاری سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے، واضح رہے فیض محمد بلوچ عرف لالہ اورنگی، نور محمد عرف بابا لاڈلا گروپ کا اہم کمانڈر تھا تاہم اور لیاری پھول پتی لائن میں بابا لاڈلا کے بھائی زاہد لاڈلا کے ساتھ رہائش اختیار کی ہوئی تھی، فیض محمد بلوچ نے 2 شادیاں کیں ہیں اوراس کے 4 بچے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ چند روز قبل لالہ اورنگی نے مبینہ طور پر لیاری کی کم عمر لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا جس کی شکایت بابا لاڈلا سے کی گئی تھی، بابا لاڈلا نے اپنے ساتھیوں کے ذریعے واقعے کی تصدیق کے بعد لالہ اورنگی کی موت کے احکامات جاری کیے تھے تاہم موت کا پروانہ جاری ہونے کا قبل ازوقت علم ہونے پر وہ گروپ سے منحرف ہوکر عزیر گروپ کے کمانڈر سرور بلوچ کی پناہ میں چلا گیا تھا تاہم دوسرے ہی روز سرور بلوچ بھی رینجرز کے ساتھ مقابلے میں مارا گیا۔
سرور کی ہلاکت کا شبہ اس کے گروپ کے لوگوں نے لالہ اورنگی پر کیا، ان کو شبہ تھا کہ لالہ اورنگی نے رینجرز کو سرور کی موجودگی کی اطلاع دی تھی، سرور کی ہلاکت کے بعد لالہ اورنگی اپنے پرانے گھر اورنگی ٹاؤن فقیر کالونی میں چلا گیا اور اپنے طور پر رینجرز حکام سے اپنی گرفتاری کے لیے رابطے شروع کر دیے تھے۔
علاوہ ازیں بلال کالونی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے اسٹریٹ کرائم کی متعدد وارداتوں میں ملوث ملزم گل شیر کو گرفتار کرکے اس کے قبضے سے ایک پستول اور چھینے گئے 6 موبائل فونز برآمد کرلیے، شاہ لطیف ٹاؤن پولیس نے اسنیپ چیکنگ کے دوران فائرنگ کے تبادلے کے بعد ایک ملزم حاجی رحمٰن کو گرفتار کرکے ملزم کے قبضے سے پستول اور 26 چھینے گئے موبائل فون برآمد کر لیے، پولیس کے مطابق ملزم کے دو ساتھی اول خان اور نذیر خان موٹر سائیکل سمیت فرار ہو گئے۔